تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

میوزک کنسرٹ میں فائرنگ کرکے 58 افراد کو ہلاک کرنے والا اسٹیفن پیڈوک کون ہے؟

لاس ویگاس : میوزک کنسرٹ میں فائرنگ کرکے 58 افراد کو ہلاک اور 500 افراد کو زخمی کرکے خود کشی کرنے والا 64 سالہ اسٹیفن پیڈوک کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں ملا جب کہ وہ کوئی مذہبی یا سیاسی عزائم بھی نہیں رکھتا تھا۔


یہ پڑھیں: لاس ویگاس فائرنگ‘ ہلاکتوں کی تعداد 58 ہوگئی ، 515 زخمی


تفصیلات کے مطابق لاس ویگاس میں میوزک کنسرٹ میں لوگوں کو ہلاک کرنے والے ملزم کی شناخت 64 سالہ اسٹیفن پیڈوک کے نام سے ہوئی ہے جس نے ہوٹل کے 32 ویں فلور پر واقع اپنے کمرے سے اندھا دھند فائرنگ کرکے 58 افراد کو ہلاک اور 515 کو زخمی کردیا اور پولیس کے پہنچنے پرخود کوگولی مارکرہلاک کرلیا۔

اسٹیفن کے نظریات کا علم نہ ہوسکا، پولیس

لاس ویگاس میٹرو پولیٹن حکام نے بتایا کہ ملزم نیواڈا کے ایک علاقے کا رہائشی ہے جس کے مذہبی اور سیاسی خیالات کے بارے میں ابھی تک کچھ پتا نہیں چل سکا ہے اور نہ ہی اس کے نظریات کا علم ہو سکا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے وہ اس واقعہ کا واحد ذمہ دار ہے جس نے بغیر کسی کے متحرک کیے یا اشتعال دلائے بغیر تن تنہا اتنے لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارا وہ بھیڑیوں کا شکار کرنے والا کوئی جنونی شخص معلوم ہوتا ہے۔

اسٹیفن ہمارا کارکن تھا، اسلام قبول کرچکا تھا، داعش کا دعویٰ

دوسری جانب انتہا پسند جماعت داعش نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسٹیفن پیڈوک نے اسلام قبول کرلیا تھا اور داعش کی تعلیمات سے متاثر ہوکر یہ کارروائی کی۔

داعش کا دعویٰ جھوٹا ہے، ملزم اور داعش کا کوئی رابطہ سامنے نہیں آیا، پولیس

تاہم ایف بی آئی حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں ملا اور نہ کسی سیاسی و مذہبی جماعت سے تعلق ثابت ہوا ہے اور نہ تو وہ پیڈوک کا داعش سے کوئی تعلق سامنے نہیں آیا ہے اس حوالے سے داعش کا دعویٰ جھوٹ پر مبنی ہے۔

حملے کا سن کر گنگ رہ گئے، سمجھ نہیں آرہا کیا کہیں، بھائی

اسٹیفن پیڈوک کے بھائی ایرک پیڈوک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حملے کا سن کر ہم گنگ ہو گئے ہیں یہ سب ناقابل یقین ہے اور باعث تشویش بھی، ہمیں سمجھ نہیں آرہا کہ ہم کیا ردعمل دیں۔

اسٹیفن نے کبھی شدت پسندی کا اظہار نہیں کیا، عام انسان تھا، بھائی

ایرک اسٹیفن نے اپنے بھائی کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ وہ عام سا انسان تھا جس نے کبھی کسی بھی معاملے پر شدت پسندی کا اظہار نہیں کیا اور نہ ہی وہ کوئی مذہبی یا سیاسی عزائم رکھتا تھا۔

ایرک اسٹیفن نے بتایا کہ اپنے بھائی سے ان کا آخری بار رابطہ گزشتہ شب ہی ہوا تھا جب اسٹیفن نے ٹیکسٹ میسیج کے ذریعے اپنی ماں کی خیریت دریافت کی اور بجلی کی دستیابی کا معلوم کیا کیوں کہ کئی روز سے بجلی غائب تھی۔

انہوں نے بتایا کہا اسٹیفن شکار کے شوقین تھے اور اس کا باقاعدہ لائسنس بھی رکھتے تھے لیکن گھر سے نیواڈا کے لیے جاتے ہوئے کوئی مشین گن یا اسلحہ نہیں لے کر گئے تھے۔

ایرک پیڈوک نے کہا کہ ہمارے پاس کوئی وجہ نہیں کہ جس کے بار ے میں جان سکیں کہ آخر انہوں نے ایسا کیوں کیا اور اس کے پیچھے کیا محرکات ہو سکتے ہیں۔

دوسری جانب پولیس نے لاس ویگاس سے 80 میل دور واقع اسٹیفن پیڈوک کی رہائش گاہ کا حصار کر رکھا ہے اور کسی بھی کو وہاں جانے کی اجازت نہیں ہے۔

Comments

- Advertisement -