تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

چکن گونیا کیا ہے؟ علامات اور علاج سے آگاہی حاصل کریں

کراچی: مچھر کے ذریعے پھیلنے والی ایک اور بیماری چکن گونیا نے شہر میں اپنے پنجے گاڑ لیے۔ کراچی کے علاقے ملیر میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف سمیت سینکڑوں افراد اس وائرس سے متاثر ہو کر اسپتال میں داخل ہوچکے ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بیماری دنیا کے دیگر حصوں کے لیے اجنبی نہیں تاہم پاکستان میں یہ وائرس پہلی بار آیا ہے۔

اس سے قبل یہ بیماری افریقہ، ایشیا اور یورپ میں دیکھی گئی تاہم سنہ 2013 میں پہلی بار براعظم امریکا میں بھی اس وائرس کی موجودگی دیکھی گئی۔

چکن گونیا وائرس کیا ہے؟

چکن گونیا نامی یہ وائرس مچھروں سے انسان میں منتقل ہوتا ہے۔ یہ وائرس پھیلانے والے مچھر کم و بیش وہی ہیں جو ڈینگی اور زکا وائرس پھیلانے کا سبب بنتے ہیں۔ اس کی سب سے پہلی اور عام علامات جوڑوں میں درد اور بخار ہے۔

اگر کوئی عام مچھر چکن گونیا سے متاثرہ کسی شخص کو کاٹ لے تو وہ مچھر بھی اس وائرس کے مچھر میں تبدیل ہوجاتا ہے جس کے بعد وہ بھی اس کے پھیلاؤ میں حصہ دار بن جاتا ہے۔

علامات کیا ہیں؟

چکن گونیا وائرس کی علامات 3 سے 7 دن کے درمیان ظاہر ہوتی ہیں۔

اس وائرس کی سب سے پہلی اور عام علامت گھٹنوں، ہتھیلیوں اور ٹخنوں سمیت جسم کے دیگر جوڑوں میں شدید درد اور تیز بخار ہے۔

دیگر علامات میں سر درد، پٹھوں میں درد، جوڑوں کا سوج جانا یا جلد پر خراشیں (ریشز) پڑجانا شامل ہیں۔

آسان ہدف کون ہے؟

اس بیماری کا سب سے آسان ہدف نومولود بچے، بزرگ افراد اور پہلے سے مختلف بیماریوں جیسے ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، اور امراض قلب میں مبتلا افراد ہیں۔

ایک بار اس وائرس کا شکار ہوجانے کے بعد دوبارہ اس وائرس کا نشانہ بننے کا امکان کم ہوجاتا ہے۔

کیا اس سے بچاؤ ممکن ہے؟

تاحال اس وائرس کی کوئی ویکسین دریافت نہیں کی جاسکی نہ ہی کوئی ایسی دوا ہے جو بطور خاص اس وائرس کے خلاف مزاحم ہوسکے۔

یہاں یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ اس وائرس سے موت واقع نہیں ہوتی تاہم اس کی علامتیں شدید تکلیف میں مبتلا کردیتی ہیں جبکہ یہ بیماری انسان کو بری طرح کمزور کردیتی ہے۔

اس وائرس کا مناسب علاج کرنے والے افراد ایک ہفتے میں صحت یاب ہوجاتے ہیں البتہ جوڑوں کا درد ایک ماہ تک جاری رہ سکتا ہے۔

:احتیاطی تدابیر اپنائیں

چکن گونیا وائرس چونکہ مچھر سے منتقل ہوتا ہے لہٰذا ضروری ہے کہ مچھروں سے بچنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔

مزید پڑھیں: مچھروں سے بچنے کے طریقے

اگر آپ چکن گونیا کے متاثرہ مریض سے ملے ہیں، یا کسی ایسے علاقے کا دورہ کیا ہے جہاں یہ وائرس پھیلا ہوا ہے تو محتاط رہیں اور اوپر بتائی گئی علامتوں کے معمولی طور پر ظاہر ہوتے ہی فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

وائرس کا شکار ہونے کی صورت میں زیادہ سے زیادہ آرام کریں۔

جسم میں پانی کی کمی سے بچنے کے لیے مائع اشیا کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔

وائرس کا نشانہ بننے سے صحت یاب ہونے تک اسپرین لینے سے گریز کریں۔

اگر آپ پہلے سے کسی مرض کا علاج کر رہے ہیں تو اپنے ڈاکٹر کو ضرور اس سے آگاہ کریں۔

Comments

- Advertisement -