تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

نیند کی حالت میں ہمارے جسم کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟

نیند کو عارضی موت بھی کہا جاتا ہے۔ ہم میں سے بہت سے افراد نیند میں باتیں کرتے ہیں اور چلتے پھرتے ہیں، لیکن جب وہ جاگتے ہیں تو انہیں ہرگز یاد نہیں رہتا کہ انہوں نے نیند کے دوران کیا کیا۔

آج ہم آپ کو بتارہے ہیں کہ نیند کی حالت میں ہمارے جسم کے ساتھ کیا کیا غیر معمولی عوامل پیش آتے ہیں جنہیں جان کر آپ یقیناً حیران ہوجائیں گے۔

مزید پڑھیں: نیند کے دوران اونچائی سے گرنے کا احساس کیوں


مفلوج ہوجانا

جب ہم گہری نیند میں ہوتے ہیں تو ہم تقریباً مفلوج ہوجاتے ہیں اور چلنے پھرنے کے قابل نہیں رہتے۔

گو کہ نیند کے دوران ہمیں چلنے پھرنے کی ضروت نہیں ہوتی، لیکن اس کا تلخ تجربہ ان افراد کو ہوتا ہے جو نیند میں چلنے کی بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔

ایسے افراد جب گہری نیند سے جاگتے ہیں تو چند منٹ تک حرکت کرنے سے معذور ہوتے ہیں اور اس دوران ان کے گرنے اور چوٹ لگنے کا اندیشہ بھی ہوتا ہے۔


آنکھوں کی تیز حرکت

گہری نیند کے دوران بند پپوٹوں کے نیچے ہماری آنکھیں نہایت تیزی سے حرکت کرتی ہیں۔ یہ حرکت دراصل اس خواب پر توجہ مرکوز رکھنے کے لیے ہوتی ہے جو ہم نیند کے دوران دیکھ رہے ہوتے ہیں۔


جسم کی نشونما

سونے کے دوران ہمارے جسم کی نشونما اور افزائش ہوتی ہے۔ اس دوران ہماری ہڈیاں، پٹھے، بال اور خلیات وغیرہ بڑھتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق سوتے ہوئے ڈھیلے ڈھالے کپڑے پہننے چاہئیں تاکہ جسم کو بڑھنے اور نشونما پانے میں کوئی دقت نہ ہو۔


حلق بند ہونا

ہمارے جاگنے کے دوران حلق کو کھلا رکھنے والے اعصاب دوران نیند سست پڑجاتے ہی جس سے حلق سے ہوا کی آمد و رفت کا راستہ تنگ ہوجاتا ہے۔

یہ عمل خراٹوں سمیت دیگر ناخوشگوار آوازوں کا سبب بنتا ہے۔


دانت پیسنا

بعض افراد جب نیند سے سو کر اٹھتے ہیں تو ان کے جبڑوں میں شدید درد ہوتا ہے او وہ سوجے ہوئے بھی ہوتے ہیں۔

ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ وہ نیند کی حالت میں دانت پیسنے کی عادت کا شکار ہوتے ہیں جسے برکسزم کہا جاتا ہے۔ تاہم یہ عمل ہر شخص کے ساتھ رونما نہیں ہوتا۔


دماغ کی کہانیاں

سائنس کی تمام تر ترقی کے باوجود نیند کے دوران آنے والے خواب تاحال ایک اسرار ہیں۔ تاہم ماہرین اس کی ایک سادہ سی توجیہہ پیش کرتے ہیں کہ نیند کی حالت میں جب ہمارا دماغ پرسکون ہوتا ہے تب وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو استعمال کرتا ہے۔

ہمارا دماغ ہمارے اندر موجود مختلف معلومات، ماضی کی یادیں، حال میں گزرے ہوئے واقعات، مستقبل کے خوف اور لاشعور میں بیٹھی ہوئی باتیں، ان سب کو ملا کر ایک نئی کہانی تخلیق دے ڈالتا ہے جو خواب کی صورت ہمیں نظر اتی ہیں۔

مزید پڑھیں: ان خوابوں کا کیا مطلب ہے؟


زور دار دھماکے کی آواز

بعض افراد نیند کے دوران محسوس کرتے ہیں کہ انہوں نے ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی ہے۔ اس آواز سے ان کی آنکھ کھل جاتی ہے اور جاگنے کے بعد وہ بے حد خوفزدہ اور گھبرائے ہوئے ہوتے ہیں۔

لیکن حقیقت میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوتا، ایسے موقعے پر حقیقی زندگی بالکل معمول کے مطابق ہوتی ہے۔

یہ ایک قسم کا سنڈروم ہے جو جسمانی طور پر تو نقصان نہیں پہنچاتا البتہ نفسیاتی و دماغی طور پر بہت سی الجھنوں میں مبتلا کرسکتا ہے۔


دماغی آرام

نیویارک کی روچسٹر یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق جب ہم سوتے ہیں تو اس دوران ہمارا دماغ دن بھر میں جمع کی گئی معلومات کا جائزہ لیتا ہے۔

دماغ ان تمام معلومات میں سے بے مقصد معلومات کو ضائع کردیتا ہے۔

اس طرح دراصل دماغ اپنے آپ کو چارج کرتا ہے تاکہ اگلے دن تازہ دم ہو کر آپ کے اندر کی تخلیقی صلاحیتوں کو بیدار کرسکے۔

مضمون بشکریہ: برائٹ سائیڈ

نیند سے متعلق مزید مضامین پڑھیں


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -