تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

امریکا مہاجرین کی سرزمین ہے، ٹرمپ فیصلوں‌ پر نظر ثانی کریں، مارک زکربرگ

نیویارک: فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے ٹرمپ کے مسلم ممالک کے امریکا میں شہریوں پر عائد پابندی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا مہاجرین کی سرزمین ہے اور ہمیں اس پر فخر ہونا چاہیے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر مارک زکر برگ نے مسلم ممالک کے شہریوں پر پابندی کے حوالے سے ٹرمپ کی پالیسوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میرے آباؤ اجداد جرمنی آسٹریلیا اور پولینڈ سے ہجرت کر کے امریکا پہنچے جبکہ میری اہلیہ کے والدین چین اور ویت نام سے تعلق رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر امریکا کو محفوظ اور مضبوط بنانے کی ضرورت ہے مگر یہ مضبوطی ان پالیسیوں سے نہیں آئے گی بلکہ اس طرح کے فیصلے ملکی سالمیت کے لیے خطرے کے طور پر ثابت آئیں گے، مسلمان ممالک کے شہریوں پر پابندی سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا دھیان ہٹ جائے گا جس کے بعد خطرناک لوگ کھل کر سامنے آئیں گے اور امریکیوں کی زندگی سے با آسانی کھلیں گے۔

فیس بک کے بانی نے کہا کہ امریکا مہاجرین کی سزمین ہے اور ہم سب کو اس پر فخر بھی ہے، مجھ سمیت بہت سے امریکی ایسے ہیں جنہیں ٹرمپ کے حال ہی میں دستخط کردہ آرڈز پر شدید تحفظات ہیں، ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کے بعد امریکا میں مقیم لاکھوں مہاجرین کو بھی تحفظات ہیں، جو امریکا کے لیے کسی خطرے کا باعث نہیں۔

مارک زکر برگ نے کہا کہ امریکا کو مہاجرین اور ضرورت مندوں کے لیے دروازے ہمیشہ کھلے رکھنے چاہیں کیونکہ ہم ایسی سرزمین ہیں جس پر مہاجرین کو فخر ہے، اگرامریکا ماضی میں مہاجرین کو بے دخل کرنے کی پالیس اختیار کرتا تو میرے والدین یہاں نہیں ہوتے اور نہ ہی میرا تعلق امریکا سے رہتا، جب میں اسکول میں مڈل کلاس میں تھا تو میرے ساتھ پڑھنے والے تقریباً تمام ہی بچے غیر ملکی تارکین تھے۔

انہوں نے ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ ان پابندیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ماضی کو یاد رکھیں گے اور تمام فیصلوں سے قبل امریکا کے تشخص کا خیال رکھیں گے اور لوگوں کو قریب لانے کا حوصلہ پیدا کریں گے۔

Comments

- Advertisement -