تازہ ترین

روہنگیا میں بستیاں جلانے اورفورسزکےتشدد پرتشویش ہے‘ امریکہ

واشنگٹن : امریکہ نے برما میں روہنگیا مسلمانوں کی گاؤں جلانے اور فورسز کی جانب سے تشدد پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے برما میں روہنگیا مسلمانوں کی صورت حال پرتشویش کا اظہارکیا ہے۔

ہیدرنوئیرٹ نے کہا کہ برما میں سیکورٹی فورسز پر روہنگیا دیہات کو نذر آتش کرنے اور تشدد کے واقعات سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ برمی حکام حالات مزید کشیدہ ہونےسے روکے اور متاثرہونے والی کمیونٹی کی مدد کریں۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش جانے والوں کی مدد کے لیے اقوام متحدہ کے ساتھ کام کررہے ہیں اور روہنگیا کمیونٹی کی مدد کے لیے برما کے پڑوسی ممالک سے رابطے کررہے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے میانمار کی حکومت پر زور دیا ہے کہ صوبہ رکھائن تک انسانی رسائی کی اجازت دی جائے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ برماکے مہاجرین کے لیےاس سال 55 ملین ڈالر کی امداد جاری کی ہے۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق ڈھائی لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان گزشتہ سال اکتوبر میں تشدد شروع ہونے کے بعد بنگلہ دیش کی جانب نقل مکانی کرچکے ہیں۔


مسلم نسل کشی کی ذمہ دار کیا آنگ سان سوچی کوبے حسی کاانعام ملنا چاہیے، یانگ ہی لی


واضح رہے کہ 3 روز قبل میانمارکے لیے اقوام متحدہ کی نمائندہ خاص کا کہنا تھا کہ نوبل انعام یافتہ خاتون مسلم نسل کشی کی ذمہ دار کیا آنگ سان سوچی کوبے حسی کاانعام ملنا چاہیے؟۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -