واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے،اعلان کسی بھی وقت متوقع ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سےجوہری معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا اور ٹرمپ جوہری معاہدہ ختم کرنے کا کسی بھی وقت اعلان کر سکتے ہیں، عالمی برادری نے صدرٹرمپ کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، اعلان کے بعد کانگریس ایران پر پابندیاں عائد کرسکتی ہے، کانگریس کے پاس ایران پر پابندیوں کیلئے60 روز ہونگے۔
وائٹ ہاؤس پریس سکریٹری سارا سینڈرز نے کہا ایران کے بارے میں صدر مجموعی حکمتِ عملی پر مشتمل اپنا فیصلہ کرچکے ہیں، صدر ٹرمپ نے کیا فیصلہ کیا، اس کیلئے انتظار کریں، امریکی ایران سے نمٹنے کیلئے کوئی وسیع پالیسی چاہتے ہیں، ٹرمپ ایران کیساتھ معاہدے یا کسی ایک حصے پر اتفاق رکھنے پر متفق نہیں، ایران عالمی معاملات پر اب بھی غلط انداز اپنائے ہوئے ہیں۔
ایران سے جوہری معاہدے کی توثیق نہ کرنے پر عالمی برداری میں تشویش پائی جارہی ہے۔
برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے صدرڈونلڈ ٹرمپ کو فون کرکےایران جوہری معاہدے پراحتیاط سےغور کرنے کے بعد فیصلہ کرنے کا مشورہ دیا اور معاہدے کو علاقائی سلامتی کے لئے انتہائی اہم قراردیا۔
برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے امریکی ہم منصب ریکس ٹلرسن کوفون کیا اوردنیا کو محفوظ بنانے کی ضرورت پرزوردیا۔
رکن کانگریس الیوٹ کا کہنا ہے کہ امریکا کو ایران جوہری معاہدے کی پاسداری کرنی چاہیے، جبکہ چیئرمین امورخارجہ کمیٹی ایڈ روئس نے کہا کہ معاہدے کو بہتر کرنے کیلئےاتحادیوں سے ملکر کام کیا جائے، بین الاقوامی معائنہ کاروں کو ایرانی جوہری تنصیبات تک رسائی حاصل ہے۔
مزید پڑھیں : ایران کے ساتھ نیوکلیئرمعاہدہ باقی نہیں رہا‘ ڈونلڈ ٹرمپ
یاد رہے گذشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے میزائل تجربے پرردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ باقی نہیں رہا۔
Iran just test-fired a Ballistic Missile capable of reaching Israel.They are also working with North Korea.Not much of an agreement we have!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) September 23, 2017
دوسری جانب اس سے قبل ایران کے صدر حسن روحانی نے خبردار کیا تھا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کو ختم کیا تو وہ اس کی قیمت چکانے کیلئے تیار رہیں۔
خیال رہے کہ امریکی صدر کو معاہدے پر عمل درآمد کی اگلی تصدیق 15 اکتوبر سے قبل کرنی ہے۔
واضح رہے کہ سال 2015 میں صدر براک اوباما کی حکومت میں ایران کے ساتھ یہ جوہری معاہدہ طے پایا تھا ، جس پر ایران سمیت چھ عالمی طاقتوں امریکہ، چین، روس، فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے دستخط کئے تھے، جس کے تحت ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی کر دی گئی تھی۔