تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

جنوبی امریکا میں 99 سال بعد مکمل سورج گرہن

میامی: جنوبی امریکا میں 99 سال بعد مکمل سورج گرہن 21 اگست کو رونما ہوگا جس کا مشاہدہ کرنے کے لیے لوگوں میں نہایت جوش و خروش پایاجاتا ہے۔

یہ مکمل سورج گرہن جسے عظیم امریکی گرہن بھی کہا جاتا ہے امریکا میں سیاحت میں اضافے کا باعث بھی بن رہا ہے۔ ان مقامات کے ٹکٹس اور کرایوں میں اضافہ کردیا گیا ہے جہاں سے سورج گرہن کا نظارہ کیا جاسکتا ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق سورج گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند دوران گردش زمین اور سورج کے درمیان آجاتا ہے جس کی وجہ سے سورج کا مکمل یا کچھ حصہ دکھائی دینا بند ہو جاتا ہے۔ اس صورت میں چاند کا سایہ زمین پر پڑتا ہے۔

اس تاریخ کو مزید یادگار بنانے کے لیے ملک بھر میں تقریبات، جشن اور یہاں تک کہ شادیوں کی منصوبہ بندی بھی کرلی گئی ہے جو عین اس وقت انجام پائیں گی جب گرہن اپنے عروج پر ہوگا۔

اس دن ایک بحری جہاز پر 1983 کے مشہور گانے ٹوٹل ایکلپس آف دا ہارٹ پر لائیو پرفارمنس کا اہتمام بھی کیا گیا ہے جو گلوکارہ بونی ٹیلر گائیں گی۔

فلوریڈا انٹرنیشل یونیورسٹی کے ماہر فلکیات جیمز ویب کا کہنا ہے کہ گرہن لوگوں کی بڑی تعداد کے لیے قابل مشاہدہ ہوگا۔

یہ سورج گرہن 21 اگست کی صبح 9 بجے کے فوری بعد امریکا کے شمال مغربی ساحل سے شروع ہوگا۔ 10 بج کر 16 منٹ پر یہ اورگن کے مغربی ساحل پر پہنچے گا اس کے بعد دوپہر میں امریکی ریاست جنوبی کیرولینا میں ہوگا۔

اس دوران گرہن کا اندھیرا مکمل طور پر ان علاقوں میں چھایا رہے گا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل امریکا میں آخری مکمل سورج گرہن 8 جون 1918 کو ہوا تھا اور اس کا راستہ لگ بھگ موجودہ گرہن جیسا تھا۔

اگلا مکمل سورج گرہن 8 اپریل 2024 میں رونما ہوگا۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -