تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

طالبان اب درخت اگائیں گے

کابل: افغان طالبان کے امیر نے اپنے جنگجوؤں اور اپنے محکوم عام عوام کو درخت لگانے پر زور دیا ہے۔ طالبان کے اس بیان نے دنیا کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا ہے۔ افغانستان کے حکومتی حلقوں نے اسے جرائم سے توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دیا ہے۔

طالبان کے قبضے اوران کے ساتھ خانہ جنگیوں نے جہاں ایک طرف تو افغانستان کے انفرا اسٹرکچرکوتباہ کیا، وہیں افغانستان کی جنگی حیات و قدرتی ماحول کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔

گو کہ سنہ 2007 میں عالمی ادارہ صحت نے افغانستان کو ان غیر افریقی ممالک میں سے ایک قرار دیا تھا جہاں ماحولیاتی خطرات کے باعث موت کی شرح سب سے کم ہے، تاہم گزشتہ چند سالوں میں افغانستان میں درختوں اور جنگلات کی کٹائی میں تشویش ناک اضافہ ہوگیا ہے۔

taliban-1

افغانستان کی زیادہ تر آبادی ایندھن کے حصول کے لیے درختوں کو کاٹ کر ان کی لکڑی استعمال کرتی ہے جس کی وجہ سے وہاں جنگلات کا رقبہ دن بدن کم ہوتا جارہا ہے۔

ایک روز قبل افغانستان میں طالبان کے امیر ہیبت اللہ اخوند زادہ نے ایک پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے طالبان جنگجوؤں اور عام عوام پر زیادہ سے زیادہ درخت لگانے پر زور دیا۔

مزید پڑھیں: افغان طالبان کے نئے امیر ملا ہیبت اللہ اخوند زادہ کون ہیں؟

پیغام میں ان کا کہنا تھا، ’زمین کی خوبصورتی کے لیے پھل دار یا غیر پھل دار درخت لگائیں، اس سے ہمیں خدا کی نعمتوں سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا‘۔

پیغام میں مزید کہا گیا ہے، ’درخت لگانا ماحول کے تحفظ، معاشی ترقی اور زمین کی خوبصورتی کے لیے ضروری ہیں‘۔

taliban-2

دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی کے ترجمان شاہ حسین مرتضوئی نے اس پیغام کو طالبان کے مذموم جرائم کی طرف سے توجہ ہٹا کر عوام کی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

یاد رہے کہ ہیبت اللہ اخوند زادہ کو گزشتہ برس مئی میں افغان طالبان کا نیا امیر مقرر کیا گیا تھا۔ ان کا تقرر ملا اختر منصور کی ہلاکت کے بعد عمل میں آیا تھا۔

Comments

- Advertisement -