تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

پکتیا اور غزنی میں خود کش دھماکے،افغانستان پولیس چیف سمیت 74 افراد جاں بحق

کابل: افغانستان کے صوبے پکتیا میں مرکزی پولیس ٹریننگ سینٹر اور غزنی میں سرکاری عمارت کے نزدیک ہونے والے دو الگ الگ خودکش حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 74 ہوگئی ہے جب کہ پولیس چیف بھی اس افسوسناک حادثے کا شکار ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان کے سرحدی صوبے پکتیا میں واقع پولیس ٹریننگ سینٹر میں ایک خوفناک دھماکا سنائی دیا جس کے بعد علاقے مین بھگڈر مچ  گئی جب کہ ہلاک و زخمی ہونے والے زمین پر گئے جب کہ لوگوں کی چیخ و پکار  سے کان پڑی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔

افغان میڈیا کے مطابق دھماکا پکتیکا کے صوبائی دارالحکومت گردیز میں واقع پولیس ہیڈ کوارٹر سے متصل ٹریننگ سینٹر میں ہوا جہاں ایک خودکش بمبار نے بارودی مواد سے بھری کار سینٹر کے دروازے سے ٹکرا دی جس کے بعد چند مسلح افراد نے بھی بھاری اسلحے سے عمارت کو نشانہ بنایا۔

افغانستان کے نائب وزیر داخلہ مراد علی مراد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج افغانستان کے صوبوں پکتیا اور غزنی میں اس سال کے سب سے ہولناک  خود کش دھماکے تھے جس میں پولیس چیف طوریالانی عبدیانی سمیت 74 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جب کہ زخمیوں کی تعداد 100 سے بھی زائد ہو گئی ہے جنہیں طبی امداد دینے کے لیے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

محکمہ صحت کے افسر ہدایت اللہ حمیدی کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد میں پولیس اہلکار، خواتین اور طالبعلم بھی شامل ہیں جنہیں ہر ممکن طبی امداد دی جا رہی ہے جب کہ اسپتال میں پہلے ہی ایمرجنسی نافذ کردی۔

افغان وزارت داخلہ کے مطابق پولیس ٹریننگ سینٹر سے خود کش بمبار نے مواد سے بھری گاڑی ٹکرا دی جس کے بعد مسلح افراد نے فائرنگ کردی جس کے بعد افغان سیکیورٹی فورسز اور مسلح افراد کے درمیان تاحال جھڑپیں جاری ہیں۔

واقعے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے جوابی کارروائی میں اب تک 2 حملہ آور مارے بھی جا چکے ہیں۔

 آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے افغان علاقے پکتیا میں دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کے دکھ میں برابر کی شریک ہے اور دہشت گردی کے اس حملے میں بے گناہ قیمتی جانوں کے ضیاع  پر نہایت افسوس ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ ہمارے بہادر افغان بھائی دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہیں جس کے لیے دونوں ممالک کے درمیان مؤثرتعاون اور کوآرڈینیشن سے مشترکہ دشمن کو شکست دی جا سکتی ہے۔

آرمی چیف قمر باجوہ نے کہا کہ دہشت گردی دونوں ملکوں کے مشترکہ مسئلہ ہے اور اس دہشت گردی نے خطے کے امن کو تہہ بالا کیا ہوا ہے چنانچہ خطے میں امن و استحکام کے لیے دونوں ممالک تعاون کو فروغ دیں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -