تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

فیض آباد 12 گھنٹے بعد کلیئر کردیں گے، دیگر شہروں کے مظاہرین گھر چلے جائیں: دھرنا قائدین

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے فیض آباد میں 21 روز کے دھرنے اور ملک بھر میں 2 روز تک شدید مظاہروں کے بعد تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ نے مشروط طور پر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق حکومت سے معاہدہ طے ہوجانے اور وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کے بعد دھرنا قائدین نے اعلان کیا ہے کہ کارکنوں کی رہائی کے بعد دھرنا ختم کردیا جائے گا۔

پریس کانفرنس میں دھرنا قائدین کا کہنا تھا کہ 12 گھنٹے بعد فیض آباد کلیئر کردیں گے۔ دھرنا قائدین نے ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال بھی واپس لے لی جو گزشتہ روز دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: حکومت اورتحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

دھرنا قائدین نے یہ بھی کہا کہ معاہدہ ہوچکا ہے، دیگرشہروں میں بیٹھے لوگ گھروں کو چلےجائیں جس کے بعد صوبہ سندھ کے شہر کراچی کے علاقے نمائش چورنگی پر قائدین نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

پریس کانفرنس میں تحریک لبیک یا رسول اللہ کے رہنما خادم حسین رضوی کا کہنا تھا کہ راجہ ظفر الحق رپورٹ 30 دن میں منظر عام پر لائی جائے، وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے بیان کے خلاف بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمیٹی جو فیصلہ کرے گی رانا ثنااللہ من و عن تسلیم کریں گے۔

یاد رہے کہ آئین میں ختم نبوت ﷺ کی شق میں تبدیلی کے خلاف تحریک لبیک یا رسول اللہ گزشتہ 21 دن سے وفاقی دارالحکومت کے علاقے فیض آباد میں دھرنا دیے بیٹھی تھی۔

حکومت نے کئی بار مذاکرات کی کوشش کی تاہم ہر بار مذاکرات ناکام رہے جس کے بعد حکومت نے دھرنے کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا۔

دھرنے والوں پر آپریشن کے خلاف ہفتے کے روز ملک بھر میں مذہبی جماعتیں سڑکوں پر نکل آئیں، ملک بھر میں سڑکیں، بازار اور راستے بند کردیے گئے اور جگہ جگہ دھرنے دے دیے گئے۔

مزید پڑھیں: وفاقی وزیر قانون زاہد حامد عہدے سے مستعفی

ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کے دوران 5 افراد جاں بحق ہوئے، متعدد گرفتاریاں عمل میں آئیں، جبکہ پولیس اور رینجرز کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

یہ سلسلہ ہفتہ اور اتوار کو جاری رہا تاہم اتوار کی رات فوجی نمائندوں کی موجودگی میں دھرنا قائدین اور حکومت کے درمیان معاہدہ طے پا گیا جس کے بعد وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اپنے عہدے سے بھی مستعفی ہوگئے۔

دھرنا قائدین نے اپنے کارکنوں کی رہائی کے بعد ملک بھر سے دھرنے مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -