تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

ڈاکٹرعاصم کی ضمانت ، تحریری حکم نامہ جاری

کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے میڈیکل گراؤنڈ پرپیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم حسین کی درخواست ضمانت منظور کرلی اور تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے479ارب روپےکےکرپشن کیسز میں میڈیکل گراؤنڈ پرسابق وزیربرائے پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم کی ضمانت منظور کرلی اور پیپلزپارٹی کراچی کے صدر ڈاکٹرعاصم حسین کو کرپشن کے دو مقدمات میں پچیس پچیس لاکھ روپےکےمچلکےجمع کرانے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹرعاصم کی ضمانت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، تحریری فیصلہ 19صفحات پرمشتمل ہے، فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل بورڈنے ڈاکٹرعاصم کےمفلوج ہونے کاخدشہ ظاہرکیا ہے، مقدمات میں ملوث دیگر ملزموں کی ضمانت ہوچکی ہے، دہشت گردی کے مقدمے میں بھی ڈاکٹرعاصم ضمانت پرہیں۔

تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرعاصم ضمانت منظور کی جاتی ہے، ڈاکٹرعاصم اپناپاسپورٹ ناظر کے پاس جمع کرائیں۔

خیال رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کی درخواست ضمانت پر عدالت کے دو رکنی بینچ میں اختلافات پیدا ہوگیا تھا۔

جسٹس فاروق شاہ نےڈاکٹرعاصم کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی جبکہ جسٹس کریم خان آغا نےدرخواست ضمانت منظور کرلی تھی۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نےحتمی فیصلے کےلیے جسٹس آفتاب گورڑکو ریفری جج مقرر کیاتھا اورانہوں نے جسٹس کریم خان آغا کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئےڈاکٹرعاصم کی ضمانت منظور کرلی۔


مزید پڑھیں:ڈاکٹرعاصم کرپشن ریفرنس‘ تین ملزمان کی ضمانت میں توسیع


یاد رہےکہ اس سے قبل 20مارچ کو سندھ ہائی کورٹ کےریفری جج جسٹس آفتاب گورر پرمشتمل بینچ میں ڈاکٹر عاصم کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی تھی۔

ڈاکٹرعاصم کےوکیل لطیف کھوسہ نےدلائل دیتےہوئےکہاتھاکہ میرے موکل شدیدبیمار ہیں،ضمانت ان کا حق ہے،جیل میں علاج کےباوجود ان کا نچلا دھڑ شدیدمتاثر ہوا ہے۔

انہوں نےسماعت کےدوران دلائل دیتے ہوئےکہاتھاکہ دوران حراست ان پر دل کا دورہ پڑ چکا ہےان پر فالج کا بھی حملہ ہوچکا ہے،یہ کہنا کہ ڈاکٹرعاصم کوان کی مرضی کےمطابق علاج کی سہولت دی جارہی ہے،بالکل گمراہ کن ہے۔

لطیف کھوسہ کاکہناتھاکہ میڈیکل بورڈز کی تجاویز اور رپورٹس سےثابت ہےکہ ڈاکٹر عاصم ذہبنی تناو کا شکار ہیں،ان کا دوران حراست مناسب علاج نہیں ہوسکتا،ڈاکٹر عاصم 10خطرناک امراض میں مبتلا ہیں،بعض بیماریوں کاعلاج پاکستان میں ممکن نہیں۔

دوسری جانب پراسیکیوٹرمحمدالطاف نےکہاتھاکہ ڈاکٹر عاصم کا ان کی مرضی کے مطابق علاج کرایا جارہا ہے۔

نیب کی وکیل کاکہناتھاکہ ڈاکٹر عاصم رینجرز کی وردی سےڈرتے ہیں ان کا نفسیاتی علاج بھی ہورہا ہے،ہائیڈر وتھرواپی کےعلاوہ آغا خان اسپتال میں ہر بیماری کا علاج ہے۔ان کاکہناتھاکہ ڈاکٹر عاصم کی ضمانت مسترد کردی جائے۔

واضح رہےکہ اس سےقبل گزشتہ سال سندھ ہائی کورٹ نے دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلروں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کے مقدمے میں سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین، کی ضمانت منظور کی تھی۔

Comments

- Advertisement -