کراچی: آسکر ایوارڈ یافتہ پاکستانی فلم ڈائریکٹر نے دہشت گردوں میں تفریق کرنے پر مغربی میڈیا اور ممالک کو آئینہ دکھاتے ہوئے کھری کھری سنادیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکا کے شہر لاس ویگاس میں میوزیکل کنسرٹ کے دوران دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا جس میں سفید فام شخص نے فائرنگ کر کے پچاس سے زائد افراد کی جان لی جبکہ 500 سے زائد مردوں اور خواتینکو زخمی کیا۔
حملے کے بعد امریکی پولیس اور حساس ادارے نے معاملے کی تحقیقات شروع کیں تو اس میں یہ بات سامنے آئی کہ دہشت گرد مقامی سفید فام شخص تھا جس نے لوگوں کو مارنے کے بعد خودکشی کرلی تھی۔
پڑھیں: لاس ویگاس فائرنگ‘ ہلاکتوں کی تعداد 59 ہوگئی ، 515 زخمی
دہشت گرد کی شناخت ہوتے ہی مغربی میڈیا اور ممالک نے اس شخص کو دہشت گرد قرار دیے جانے کے بعد حملہ آور قرار دیا۔
آسکر ایوارڈ یافتہ پاکستانی فلم ڈائریکٹر شرمین عبید چنائے نے اس رویے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سفید فام شخص فائرنگ کر کے سیکڑوں لوگوں کو ماردے تو وہ حملہ آور مگر چھری سے زخمی کرنے والے شخص کو دنیا دہشت گرد قرار دیتی ہے۔
Shooter vs terrorist: Shooter is a white man that kills and injures hundreds! Terrorist is a Muslim even if he knifes one person! #truth2017
— Sharmeen Obaid (@sharmeenochinoy) October 2, 2017
واضح رہے کہ امریکا، فرانس، برطانیہ یا کسی اور ملک میں ہونے والی کارروائیوں میں اگر ملزم کی شناخت مسلمان ہو تو اُسے دہشت گرد لکھا اور پڑھا جاتا ہے جبکہ سفید فام شخص کو صرف حملہ آور قرار دیا جاتا ہے۔