تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے تعمیری تعاون نہایت ضروری ہے، شاہ سلمان

ریاض : سعودی فرمانروا شاہ سلمان عبد العزیز نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ پائیدار شراکت کے لیے یہاں اکٹھے ہوئے ہیں کیوں کہ انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے تعمیری تعاون نہایت ضروری ہے۔

سعودی فرمانروا ریاض میں منعقد کردہ امریکا عرب اسلامک کانفرنس سے خطاب کررہے تھے انہوں نے عالمی کانفرنس میں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی آمد پرشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس اسلامی دنیا اورمغرب کیلئے بہت اہم ہے۔

سعودی فرمانروا نے کہا کہ خطے کی سلامتی، امن اورترقی ہمارے مشترکہ اہداف ہییں جس کے حصول کے لیے ہمیں دہشت گردی اورانتہاپسندی کے خلاف متحد ہونا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ شریعت کا سب سے اہم مقصد زندگی کی حفاظت ہے جیسا کہ اللہ رب الزت فرماتے ہیں کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے لہذا شیطانی طاقتوں کے خلاف متحد ہونا ہماری مذہبی ذمہ داری بھی ہے۔

شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی پوری انسانیت کیلئےخطرہ بن چکی ہے اور سعودی عرب بھی کچھ ممالک کی طرح دہشت گردی سے متاثرہوا ہے تاہم سعودی عرب نے دہشت گردی کی بہت سی کوششوں کو ناکام بھی بنایا ہے۔

شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ مسلم ممالک سے تعلقات خراب کرنے کی کوشش کومسترد کرتے ہیں اور ہم مسلم ممالک سمیت دیگرتمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں اور یہ کانفرنس اس عزم کا نمونہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران دیگرملکوں کے معاملات میں مداخلت کررہا ہے اور ایرانی حکومت عالمی دہشت گردی میں سب سے آگے ہے تاہم ایرانی عوام کوان کی حکومت کےاعمال کا ذمہ دارنہیں سمجھتے۔

سعودی فرمانروا کا کہنا تھا کہ دنیا میں امن کے قیام کے لیے ہم سب کو مل کرکام کرنا ہوگا، اِن دہشت گردوں نے مسلمانوں کے قبلے کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی جس کے خلاف راست قدم اٹھائیں گے اور دہشت گردوں کی معاونت کرنے والوں کو بھی انجام تک پہنچائیں گے۔

Comments

- Advertisement -