تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

خواتین کے بعد سائنس دان بھی ٹرمپ کے خلاف سراپا احتجاج

واشنگٹن: امریکا کے 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکیوں کی بڑی تعداد سراپا احتجاج ہے۔ یہ مظاہرین ٹرمپ کو اپنا صدر ماننے سے انکاری ہیں۔ اب امریکی سائنس دانوں نے اعلان کیا ہے کہ خواتین کی طرح وہ بھی ٹرمپ کے خلاف احتجاجی مارچ منعقد کریں گے۔

صدر ٹرمپ کی حلف برادری کے اگلے ہی روز ہالی ووڈ اداکارؤں سمیت لاکھوں خواتین نے احتجاجی مارچ منعقد کیا تھا۔

اس کے بعد سوشل میڈیا پر 2 سائنس دانوں نے تبادلہ خیال کیا کہ انہیں بھی اپنا احتجاجی مارچ منعقد کرنا چاہیئے۔

دو سائنسدانوں کی جانب سے پیش کیے جانے والے اس خیال کے چند گھنٹوں بعد ہی ایک ویب سائٹ، ٹوئٹر اکاؤنٹ اور فیس بک گروپ وجود میں آگیا جس میں ٹرمپ کے خلاف سائنس مارچ کی تفصیلات پر غور کیا جانے لگا۔

ہزاروں افراد نے انٹرنیٹ پر ان پلیٹ فارمز کو جوائن کرلیا۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس مارچ کی ضرورت اس لیے پیش آئی کیوں کہ ہر شعبہ کی طرح سائنس کے شعبہ کو بھی ٹرمپ سے شدید خطرہ لاحق ہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ماحول دشمن پالیسی

انہوں نے بتایا کہ ابھی ہم سوچ ہی رہے تھے کہ ٹرمپ کے خلاف اپنا احتجاج کس طرح ریکارڈ کروائیں، کہ ہم نے دیکھا کہ وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ سے وہ صفحہ غائب ہوگیا جو ماحول دوست سائنسی اقدامات کے بارے میں تھا۔

یاد رہے کہ وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ کا صفحہ انرجی پالیسی سابق صدر اوباما کے ماحول دوست منصوبوں کے بارے میں تھا جو انہوں نے ملک کے مختلف حصوں میں شروع کروائے تھے۔

ٹرمپ اپنے انتخاب سے قبل ہی اس منصوبے کو ختم کرنے کا اعلان کر چکے تھے، اور جیسے ہی انہوں نے وائٹ ہاؤس میں قدم رکھا، امریکی صدارتی پالیسی سے اس کا نام و نشان بھی مٹ گیا۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس صفحہ کا وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ سے غائب ہونا ظاہر کرتا ہے کہ ٹرمپ اپنے ماحول دشمن خیالات میں نہایت سنجیدہ ہیں اور یہ نہ صرف امریکا بلکہ پوری دنیا کے لیے نہایت خطرناک بات ہے۔

انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ صدر ٹرمپ موسمیاتی تغیر یعنی کلائمٹ چینج کو ایک وہم سمجھتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پوری دنیا کے درجہ حرارت میں اس وقت شدید اضافہ ہوچکا ہے اور ہم تباہی کی طرف جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کا غلط ٹوئٹ کلائمٹ چینج کی طرف توجہ دلانے کا سبب

مارچ کے منصوبے میں شامل ان سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ باخبر ذرائع کے مطابق ٹرمپ سائنس کے شعبہ کے لیے فنڈز میں کٹوتی کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

سائنس مارچ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مطابق مارچ کی تاریخ کا اعلان بہت جلد کردیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -