تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

سال 2018 میں زیادہ زلزلے آنے کا امکان

نیویارک : زمین کی گردش میں کمی کے باعث دوہزاراٹھارہ میں زیادہ زلزلے آنے کا امکان ہے۔

تفصیلات کے مطابق سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ زمین کی گردش اور زلزلوں میں کافی حد تک تعلق ہے، زمین کے گردش کرنے کی رفتار میں کمی کے باعث سال 2018 میں تباہ کن زلزلوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

امریکی یونیورسٹیوں کی تحقیق کے مطابق رفتارمیں کمی انتہائی معمولی ہے یعنی دن کے دورانیے میں ملی سکینڈکی تبدیلی لیکن اس کی وجہ سے آئندہ سال زیادہ زلزلے آنے کا امکان ہے۔

سائسدانوں کا کہنا ہے گردش کی رفتارمیں کمی انتہائی معمولی ہے تاہم اس سے بڑے پیمانے پرزیرزمین توانائی کا اخراج ہوسکتا ہے۔ ۔۔۔

رواں سال چھ شدید زلزلے آئے تاہم اگلے سال بیس زلزلے آسکتے ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے زمین ہمیں زلزلوں سے پانچ سال قبل خبردار کرتی ہے لیکن اس بار زمین کی گردش میں کمی چار سال قبل شروع ہوئی تھی تو صاف ظاہر ہے کہ اگلے سال شدید زلزلے آنے کا امکان ہے۔


مزید پڑھیں : زلزلے کیوں آتے ہیں؟


دنیا کی کوئی بھی قدرتی آفت زلزلے سے زیادہ خطرناک نہیں کیونکہ سمندری طوفان کی پیشگوئی اور شدید بارشوں ، طوفان، آندھی اور دیگر قدرتی آفات کے بارے میں پتہ لگایا جا سکتا ہے مگر زلزلہ بغیر کسی انتباہ کے اچانک نشانہ بناتا ہے۔

نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دنیا بھر میں لوگوں کو اگلے سال زیادہ زلزلوں کے لیے تیار ہوجانا چاہیے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زلزلے کی درست پیشگوئی کرنا ناممکن تو ہے مگر سابقہ ریکارڈز کو دیکھ کر زمین کی اندرونی حرکت کا اندازہ لگانے کی کوشش کرسکتے ہیں۔

تحقیق میں سال 1900 سے اب تک کے زلزلوں کا مطالعہ کیا گیا، جن کی شدت سات سے زیادہ تھی۔

تاہم تحقیق کے نتائج کے حوالے سے معلومات مستقبل میں تحفظ کے لیے اہم ثابت ہوسکتی ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -