ریاض : سعودی عرب میں کرپشن کے الزام میں گیارہ شہزادے، چارموجودہ اور سابق وزرا کوحراست میں لے لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں نئی اینٹی کرپشن کمیٹی نے گیارہ شہزادوں، 4 موجودہ اورسابق وزرا کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ گرفتاریاں اس اینٹی کرپشن کمیٹی کی تشکیل کے چند گھنٹوں بعد ہی کی گئی ہیں جس کے سربراہ ولی عہد محمد بن سلمان ہیں۔
سعودی عرب میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں ولی عہد محمد بن سلمان کی زیر صدارت سعودی عرب کی اینٹی کرپشن کمیٹی کے فیصلے کے بعد کی گئیں۔
سعودی عرب: کرپشن پر وزرا کو 10 سال قید کا حکم
اینٹی کرپشن کمیٹی نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ 2009 میں جدہ میں آنے والے سیلاب کی فائل بھی دوبارہ کھول رہی ہے جبکہ کورونا وائرس کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔
سعودی گزٹ کے مطابق اس نئی کمیٹی کے پاس کرپشن کرنے والے افراد کے خلاف تحقیقات، گرفتار کرنے اور سفری پابندیاں لگانے کے ساتھ ساتھ اثاثے منجمد کرنے کا اختیار بھی ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان نے وزیر نیشنل گارڈ اور نیول چیف کو ان کے عہدوں سے برطرف کردیا۔
ریاض، حوثی باغیوں کا ایئرپورٹ پر میزائل حملہ
سعودی فرما نروا شاہ سلمان کے رات گئے جاری کردہ شاہی فرمان کے تحت نیشنل گاڑدز کے وزیر شہزادہ متعب بن عبداللہ کو ان کے عہدے سے ہٹاکر خالد بن عبدالعزیزکو نیشنل گارڈز کا نیا وزیرمقررکردیا گیا۔
وزیراقتصادیات ومنصوبہ بندی عادل فقہی کو ان کے عہدے سے برطرف کرکے ان کی جگہ محمد بن مزیاد التویجری کو وزیرمالیات اور پلاننگ کا قلمدان سونپ دیا گیا ہے۔
شاہی فرمان کے تحت نیول چیف ایڈمرل عبداللہ بن سلطان کو ان کے عہدے سے سکبدوش کرکے وا ئس ایڈمرل فہد بن عبداللہ الغفیلی کو بحریہ کا سربراہ بنا دیا گیا ہے۔