تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

سعودی عرب کا یواین میں روہنگیامسلمانوں پر مظالم رکوانے کیلئے قرارداد لانے کا اعلان

ریاض : سعودی عرب نے اقوام متحدہ میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم رکوانے کیلئے قرارداد لانے کا اعلان کردیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب نے میانمار کے روہنگیا مسلمانوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم رکوانے کیلئے قرارداد لانے کا اعلان کیا ہے۔

قرارداد میں مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی جائے گی اور مطالبہ کیا جائے گا کہ روہنگیا مسلمانوں پر وحشیانہ مظالم کا نوٹس لیا جائے۔

سعودی عرب نے سیکیورٹی کونسل کے ارکان سے رابطہ کیا ہے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کے پر وحشیانہ مظالم کا نوٹس لے ، جس کے بعد اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری نے روہنگیا حکومت کی مذمت کی ہے۔

سعودی عرب کا کہنا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے مسائل کے حل کی خاطر اور بے بسی کے خاتمے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔


مزید پڑھیں : برما: 7 دن میں 400 روہنگیا مسلمان قتل، 40 ہزار گھروں کو چھوڑ گئے


یاد رہے کہ حالیہ کشیدگی کے بعد صرف ایک ہفتے میں 400 روہنگیا مسلمانوں کو قتل کردیا گیا جبکہ جان بچانے کے لیے بنگلہ دیش آنے والے مظلوم مہاجرین کی تعداد 40 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

رخائن میں روہنگیا مسلمانوں کے2600گھرجلادیئے گئے جبکہ 60 ہزار روہنگیا مسلمانوں کی بنگلادیش کی طرف نقل مکانی جاری ہے۔

روہنگیا مسلمانوں کا کہنا تھا کہ میانمار کے فوجیوں نے ہمارے گھروں کو جلا دیا ہے، مزاحمت کاروں کے بہانے انہیں زبردستی بے دخل کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب برما حکومت کے مطابق وہ علاقے سے مزاحمت کاروں کو باہر نکال رہی ہے تاکہ عام شہریوں کا تحفظ کیا جا سکے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -