نئی دہلی: کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کو مدھیہ پردیش میں داخل ہونے پرحراست میں لےلیا گیا ہے وہ کسان تحریک میں پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے کسانوں کے اہلِ خانہ سے تعزیت کے لیے مدھیہ پردیش جا رہے تھے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے نائب صدر راہوکل گاندھی کو مدھیہ پردیش کی سرحد پر اس وقت حراست میں لے لیا گیا جب وہ پولیس فائرنگ میں ہلاک ہونے والے کسانوں کے اہل خانہ سے تعزیت کرنے کے لیے مدھیہ پردیش میں داخل ہو رہے تھے۔
اس موقع پر کانگریش کے نائب صدر اورسابق بھارتی وزیراعظم راجیو گاندھی کے صاحبزادے راہول گاندھی نے کہا کہ میرا مقصد احتجاج پر بیٹھے کسانوں کی داد رسی اور پولیس فائرنگ سے ہلاک ہونے والے کسانوں کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرنا تھا جس کا مجھے بھارتی آئین اور قانون مکمل اجازت بھی دیتا ہے۔
He (Rahul Gandhi) has been detained. What was the emergency to go there now? He only wants to do politics: MP HM Bhupendra Singh #Mandsaur pic.twitter.com/zRGArgel8M
— ANI (@ANI_news) June 8, 2017
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ میں کسانوں کی مشکلات کو سننے اور ان کے لیے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہوں کیوں کہ کسان اس ملک کی ریڑھ کی ہڈی اور بنیادی ستون ہیں ان پر فائرنگ اور ریاستی جبر نا قابل قبول ہے۔
What law of the land says that it is illegal to stand in solidarity with farmers who were killed simply for demanding what is their right?
— Office of RG (@OfficeOfRG) June 8, 2017
خیال رہے بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں حکومتی پالیسیوں کے خلاف 4000 سے زائد کسان احتجاج پرہیں، مودی سرکار نے اس احتجاج کوریاستی جبر سے کچلنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں 5 کسان اپنی جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد یہ احتجاج ملک کے طورل و عرض میں پھیل گیا ہے۔