تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

فیشن کے اصول کوکو شنیل سے سیکھیں

ہم میں سے اکثر افراد بین الاقوامی برانڈ شنیل کی کاسمیٹکس، پرفیومز، ہینڈ بیگز اور زیورات وغیرہ استعمال کرنے کے شوقین ہوتے ہیں۔ لیکن کیا آپ اس کی بانی کے بارے میں جانتے ہیں؟

اگست سنہ 1883 میں پیدا ہونے والی فرانسیسی لڑکی کوکو شنیل اس دور کی عام لڑکیوں جیسی نہیں تھی۔ ایک عام گھرانے سےتعلق رکھنے والی کوکو نے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اس دور میں خواتین کے لیے مروجہ فیشن کے قواعد و ضوابط بدل کر اس میں نئی جدت لانے کا سوچا۔

جنگ عظیم دوئم کے بعد جب اس نے شنیل کی بنیاد ڈالی تو اس نے اپنی پروڈکٹس میں خواتین کے لیے وقار، سادگی، خوبصورتی اور جدید فیشن کا امتزاج متعارف کروایا۔

اس کا خیال تھا کہ فیشن اور خواتین اس وقت اچھی لگتی ہیں جب ان میں وقار اور نفاست ہو۔ اس کے ڈیزائن کردہ ملبوسات اس کی سوچ کی عکاسی کرتے تھے۔ بہت جلد وہ فرانس کے اعلیٰ طبقے میں مشہور ہوگئی اور لوگ شوق سے اس کا برانڈ استعمال کرنے لگے۔

کوکو اپنی عام زندگی میں بھی وسیع النظر، ذہین اور تخلیقی ذہنیت کی حامل تھی۔ اپنے برانڈ کے مداحوں کے علاوہ اس کے دوستوں کا ایک بڑا حلقہ احباب تھا جو اسے پسند کرتا تھا۔ وہ اپنے اصولوں کے مطابق جینا پسند کرتی تھی لیکن اس نے کبھی اخلاقی حدود کو پار نہیں کیا۔

ٹائم میگزین نے اسے 20 ویں صدی کی 100 با اثر خواتین کی فہرست میں بھی شامل کیا تھا۔

آج ہم آپ کو کوکو شنیل کے کچھ اقوال بتانے جارہے ہیں جن میں وہ خواتین کو مضبوط اور باوقار بننے کا مشورہ دیتی ہیں۔ یقیناً یہ اقوال خواتین کی زندگی کو بدلنے میں معاون ثابت ہوں گے۔

دنیا کا سب سے بہترین رنگ وہ ہے، جو آپ پر جچتا ہے۔

فیشن بدل جاتا ہے، مگر اسٹائل ہمیشہ برقرار رہتا ہے۔

نفیس اور باوقار لگنے کے لیے ضروری نہیں کہ نیا لباس زیب تن کیا جائے۔

میری زندگی نے مجھے خوش نہیں کیا، لہٰذا میں نے اپنی پسند کی زندگی تخلیق کر ڈالی۔

خوبصورتی اور نفاست کی بنیاد سادگی ہے۔

آپ کے اندر خوبصورتی کا آغاز اس وقت ہوتا ہے جب آپ کسی دوسرے کی نقل کیے بغیر اپنا آپ بننے کی کوشش کرتے ہیں۔

فیشن صرف وہ نہیں جو لباس میں ہے، فیشن ہر جگہ موجود ہے، آسمان میں، سڑکوں پر۔ فیشن دراصل نئے آئیڈیاز سوچنے کا نام ہے، آپ اپنے زندگی کیسے گزارتے ہیں، یہ بھی فیشن کی ایک قسم ہے۔

ایک خاتون جو خوشبویات کا استعمال نہیں کرتی، اس کا کوئی مستقبل نہیں۔

آپ 30 سال کی عمر میں حسین ہوسکتی ہیں، 40 سال کی عمر میں دلکش ہوسکتی ہیں، اور اپنی بقیہ تمام زندگی کے لیے پرکشش ہوسکتی ہیں۔

میں فیشن نہیں کرتی، میں خود فیشن ہوں، جو پہنتی ہوں وہ فیشن بن جاتا ہے۔

کامیابی عموماً ان لوگوں کو ملتی ہے جو نہیں جانتے کہ ناکامی ناگزیر ہے۔

Comments

- Advertisement -