لاہور : گنے کے کاشتکاروں نے واجبات ادائیگی کیلئے حمزہ شہباز کے ماموں کے گھر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا، کسان اتحاد کا کہنا ہے کہ ملزمالکان نے وزیر اعظم سے رشتہ داری کی وجہ ان کے پیسے دبائے ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چھوٹا کسان قرض کے بوجھ تلے دبا جارہاہے اور شریف خاندان کی زیرملکیت برادرز شوگر ملز کے مالکان محنت کشوں کا حق دبائے بیٹھے ہیں۔
کاشتکاروں نے اپنے واجبات کیلئے حمزہ شہباز کے ماموں کے گھر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا، دھرنے کی وجہ سے سڑک پر ٹریفک معطل ہو گئی۔
کسانوں نے حکومت مخالف نعرے لگائے۔ اس موقع پر کسان اتحاد کے صدر خالد کھوکھر نے کہا کہ وزیراعظم سے تعلق پر شوگرملزمالکان نے کاشتکاروں کے پیسے دبالیے ہیں۔
دو سال سے زائد کا عرصہ ہوگیا ٹیڈی پیسہ تک ادانہیں کیا گیا، ہم سے جھوٹے وعدے کئے جا رہے ہیں۔اگر ہمارا مطالبہ نہ مانا گیا تو احتجاج کا مظاہرہ وسیع کر دیا جائے گا۔
دھرنے کے موقع پر کسان سینہ کوبی کرتے رہے۔ شیخ رشید نے بھی کسانوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسان پیکج فراڈ کے سوا کچھ نہیں ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے بھی شریف برادران کے قریبی عزیز کی برادرز شوگر مل میں موجود چینی کا اسٹاک فروخت کرکے رقم عدالت میں جمع کرانے حکم دےدیا۔
یہ حکم کاشتکاروں کے واجبات کی عدم ادائیگی کے کیس میں دیا گیا، واضح رہے کہ مدینہ شوگر ملز، سفینہ شوگر مل اور رمضان شوگر ملزسمیت دیگر شوگر مل مالکان نے بھی کاشتکاروں کی ادائیگیاں کئی برس سے روک رکھی ہیں۔