واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےسابق امریکی صدر براک اوباما پرصدارتی مہم کےدوران فون کالزٹیب کرنے کا الزام لگایا ہے۔
تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ نےگزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہاکہ ’افسوس ناک! ابھی معلوم ہوا ہےکہ اوباما نے ٹرمپ ٹاور میں میری جیت سے ایک ماہ قبل میرا ’فون ٹیپ کیا‘۔ کچھ نہیں ملا،یہ مشتبہ کارروائی ہے۔‘
Terrible! Just found out that Obama had my "wires tapped" in Trump Tower just before the victory. Nothing found. This is McCarthyism!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) March 4, 2017
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں مزید کہا کہ ’ایک اچھا وکیل اس معلومات سے مقدمہ بنا سکتے ہیں کہ سابق صدر اوباما اکتوبر میں انتخاب سے قبل فون ٹیپ کر رہے تھے۔‘
I'd bet a good lawyer could make a great case out of the fact that President Obama was tapping my phones in October, just prior to Election!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) March 4, 2017
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ اس سے قبل عدالت نے فون ٹیپ کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
Is it legal for a sitting President to be "wire tapping" a race for president prior to an election? Turned down by court earlier. A NEW LOW!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) March 4, 2017
دوسری جانب سابق صدر براک اوباما کےترجمان کیون لوئس کا کہنا تھا کہ کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے فون کالز کی نگرانی کے الزامات بالکل جھوٹے ہیں۔ان کا مزید کہناتھاکہ اوباما انتظامیہ کایہ اصول تھا کہ ان کی انتظامیہ کا کوئی بھی شخص کسی بھی عدالتی تفتیش میں کوئی مداخلت نہیں کرتا۔
واضح رہےکہ اس سےقبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ریپبلکن سیاست دانوں کے خلاف احتجاج اور قومی راز افشا ہونے کے پیچھے سابق صدر براک اوباما کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔