تازہ ترین

ترقی کے نام پر بے تحاشا قرضے لیے لیکن کام کچھ نہیں ہوا، صدر پاکستان

بنوں : صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ عوامی پروجیکٹس کے نام پر قرضے لیے گئے لیکن نہ تو ڈیم بنے، نہ اسپتال تعمیر ہوئے اور نہ ہی تعلیمی شعبے میں کچھ کام ہوا.

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی بنوں کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا، صدر پاکستان نے کہا کہ گزشتہ چار سال میں 14 ہزار 8 سو ارب روپے قرض لیا گیا لیکن وہ کہاں استعمال ہوا؟ کوئی نہیں جانتا.

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام حکمرانوں سے پوچھیں کہ اتنے قرضے لیے تو اب تک ڈیم کیوں نہ بن سکے؟ اور اسپتال، ڈیم، روزگار اور تعلیم کے نام پر لیا گیا قرضہ آخر کہاں گیا ؟ عوام یہ سوالات پوچھنے کا پورا اختیار ہے.

انہوں نے سی پیک کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کے بہتر مستقبل کی ضمانت ہے اور اس اہم معاشی منصوبے سے صرف چین اور پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا کے دیگر ترقی یافتہ ممالک نے بھی امیدیں وابستہ کر لی ہیں.

صدر پاکستان نے کہا کہ پاکستان وسائل اور معدنیات سے مالا مال ہے لیکن کرپشن نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا ہے جس کی وجہ سے ملک بدحالی کی جانب راغب ہے چنانچہ اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن بن چکا ہے جس کے لیے ہم سب نے مل کر کام کرنا ہے.

قدرت نے ہمیں ترقی کے لئے راہداری کی شکل میں اس صدی کا عجیب و غریب منصوبہ دیا ہے مگر اس سے فائدے کے لئے ہمیں جدید سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم کو اہمیت دینا ہوگی.

انہوں نے کہا کہ ملک کو سب سے زیادہ نقصان جھوٹ، مکر، فریب اور مداری کی سیاست نے پہنچایا ہے لیکن کرپشن کرنے والے اور جھوٹ کا سہارا لینے والے جان لیں کہ سب سے بڑا منصف اللہ ہے جو پاکستان کو نقصان پہنچانے والوں سے حساب لے گا.


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -