تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

نبی کریم ﷺکی شان میں کسی بھی طرح کی گستاخی ناقابلِ معافی ہے،وزیراعظم

اسلام آباد : وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ نبی کریم ﷺکی شان میں کسی بھی طرح کی گستاخی ناقابل معافی ہے، ناموس رسالت پرمسلمانوں کے جذبات کا احترام کیا جانا چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کراچی کے لیے روانہ ہوگئے ، روانگی سے قبل وزیراعظم نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کا نوٹس لیتے ہوئے وزیرداخلہ چوہدری نثار کو گستاخانہ مواد کی فوری بندش کی ہدایت کردی اور کہا کہ تمام متعلقہ ادارے اس طرح کا مواد پھیلانے والوں کا سراغ لگائیں اورادارے مواد پھیلانے والوں کو کڑی سزا دلانے کے لیے متحرک ہوجائیں۔

وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ حضورپاک ﷺسے محبت وعقیدت ہرمسلمان کا قیمتی سرمایہ ہے ، نبی کریم ﷺکی شان میں کسی بھی طرح کی گستاخی ناقابل معافی ہے،  اس مواد کو ہٹانے اوراس کا راستہ روکنے کے لیے  فوری اقدامات کئےجائیں اور ذمے داروں کو بلاتاخیر کیفرکردار تک پہنچایا جائے اور سوشل میڈیا کے ادارے سے رابطہ کرکے گستاخانہ مواد کی بندش کی جائے۔

انھوں نے کہا کہ حضرت محمدﷺپوری انسانیت کے محسن ہیں ، ناموس رسالت پر مسلمانوں کےجذبات کا احترام کیا جانا چاہیے، گستاخانہ موادامت مسلمہ کےجذبات سے کھیلنے کی ناپاک کوشش ہے، کسی بھی سطح پر کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

نوازشریف نے کہا کہ ناموس رسالتﷺکے قانون کو ذاتی مقاصد کے لیےاستعمال کرنے والوں کا بھی محاسبہ کیا جائے، گستاخانہ مواد کی بندش کے لئے دفترخارجہ موثر کردار ادا کرے، معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے، تمام ضروری اقدامات کئے جائیں۔


سوشل میڈیا پرگستاخانہ مواد‘عدالت کا معاملے

کی حساسیت سے وزیراعظم کوآگاہ کرنےکاحکم


یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے معاملے پرکیس زیرسماعت ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ  نے معاملےکی حساسیت پروزیرداخلہ کووزیراعظم کو آگاہ کرنےکاحکم دیا تھا اورکہا تھا کہ خبربیچنے والوں کو ناموس رسالت بیچنے کی اجازت نہیں دے سکتا، میڈیا کے کچھ عناصرہوش میں ہیں اور کچھ بے ہوش ہیں، سارا میڈیا مل کرزور لگائے تو بھی آئینی ترمیم ہو نہیں ہو سکتی، آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کا کام ہے اور عمل درآمد کروانا عدالت کا کام ہے۔
،ِ

Comments

- Advertisement -