تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاناما کیس کا تاریخی فیصلہ آج صبح سنایا جائے گا

اسلام آباد : سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجرز بینچ پاناما کیس کا فیصلہ آج بروز جمعہ صبح ساڑھے 11 بجے سنائے گا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کا 5 رکنی بینچ 21 جولائی کو محفوظ کیے گئے پاناما کیس کا فیصلہ آج بروز جمعہ صبح ساڑھے 11 بجے سنائے گا۔

سپریم کورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجربینچ پاناما کیس کا فیصلہ جمعہ ساڑھے 11 بجے سنائے گا، بینچ میں جسٹس آصف سعید کھوسہ، جسٹس گلزاراحمد، جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس اعجازافضل اور جسٹس شیخ عظمت سعید بھی شامل ہیں۔

پاناما کیس کےفیصلے کےموقع پرسپریم کورٹ کے باہراورریڈ زون میں ہائی الرٹ رہے گا اورسیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے جائیں گے جس کے لیے 2 ہزارسے زائد پولیس، رینجرز اور اسپیشل برانچ کے اہلکار تعینات ہوں گے اورصرف متعلقہ افراد کو ہی سپریم کورٹ میں آنے کی اجازت دی جائے گی جب کہ دفعہ 144 پہلے ہی نافذ ہے۔

پاناما پیپرز میں وزیراعظم نواز شریف کے اہل خانہ کی آف شور کمپنیوں کے انکشاف نے پاکستانی سیاست میں ہلچل مچا دی تھی اور اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم کی ٹیلی ویژن خطاب اور پارلیمانی اجلاس میں کی گئی وضاحت کو ناکافی قرار دے دیا تھا۔

جس کے بعد یکم نومبر 2016 کو چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے 5 رکنی بینچ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تشکیل دیا گیا اس بینچ نے پانچ ماہ سے زیادہ عرصے سماعت کے بعد 20 اپریل 2017 کو اپنا فیصلے میں وزیراعظم اور ان کے اہل خانہ کے مالی معاملات سے متعلق تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا

5 مئی 2017 کو پاناما عملدرآمد کیس کے تین رکنی بینچ نے ڈائریکٹر ایف آئی اے واجد ضیاء کی سربراہی میں 6 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دی جس میں آئی ایس آئی، آئی بی، ایس ای سی پی، اسٹیٹ بینک اور نیب کے نمائندے شامل ہوں گے جسے 60 روز کے اندر رپورٹ جمع کروانی تھی۔

جے آئی ٹی نے 60 روزانہ محنت کے بعد 10 جلدوں پر مشتمل اپنی رپورٹ 10 جولائی کو سپریم کورٹ میں پیش کی جس پر اعتراضات کے حوالے سے سماعت بھی ہوئی تھی اور بعد ازاں 5 رکنی بینچ نے پاناما کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جسے اب کل سنایا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -