تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

جذام کے مریضوں کی مسیحا’ڈاکٹررتھ فاؤ‘ہم میں نہ رہیں

کراچی : جذام کے مریضوں کے لیے مسیحا‘ میری ایڈیلیڈ سوسائٹی کی سربراہ ڈاکٹر رتھ فاؤ طویل علالت کے بعد کراچی کے نجی اسپتال میں انتقال کرگئیں۔

تفصیلات کےمطابق جذام کے مریضوں کے لیے کام کرنےوالی ڈاکٹر رتھ فاؤ کراچی کے نجی اسپتال میں انتقال کرگئیں،ان کی عمر 87 سال تھی۔ ان کا اانتقال رات ساڑھے 12 بجے ہوا۔

 ڈاکٹر رتھ فاؤ9 ستمبر1929 کو جرمنی کے شہر لیپ زگ میں پیدا ہوئیں تھیں۔ ڈاکٹر رتھ فاؤ 1960 میں پاکستان آئیں اور پھر جذام کے مریضوں کے لیے اپنی  ساری زندگی وقف کردی تھی۔ وہ جذام کو مریضوں کو مفت سہولیات فراہم کرتی تھیں۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے 1996ء میں پاکستان کو کوڑھ کے مرض پر قابو پالینے والے ممالک میں شامل کرلیا گیا اور پاکستان کو یہ اعزاز دلانے میں ڈاکٹررتھ فاؤ نے سب سے اہم کردار اداکیا۔


صدرممنون حسین کا ڈاکٹر رتھ فاؤ کے انتقال پر افسوس کا اظہار


صدرممنون حسین نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کے انتقال پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ جذام کے خاتمےکےلیے ڈاکٹررتھ فاؤکی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔

صدر پاکستان نے کہا کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ کی عظیم خدمت کی روایت کوقائم رکھاجائےگا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ نے خدمت انسانیت کےلیے اپنا وطن چھوڑا۔


وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا ڈاکٹر رتھ فاؤ کے انتقال پر اظہار افسوس


وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ڈاکٹررتھ فاؤ کےانتقال پرتعزیتی پیغام میں کہا کہ رتھ فاؤجرمنی میں پیداہوئیں لیکن ان کا دل پاکستان کےساتھ رہا۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ڈاکٹررتھ فاؤقیام پاکستان کےکچھ عرصےبعد یہاں آگئیں اور انہوں نے کام کے دوران پاکستان کواپنا گھرسمجھا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ رتھ فاؤ کوجرات اوروفاداری پریاد رکھا جائے گا، رتھ فاؤ نے بیماری سے متاثرہ افراد کی زندگیاں بہتربنانے کے لیے کام کیا۔


ڈاکٹررتھ فاؤ کے لئے جرمنی کا اعلیٰ ترین اعزاز


وہ سندھ سرحد، بلوچستان اور شمال میں دور دراز علاقوں میں بھی گئیں اورایسے مریضوں کے لیے ادویات فراہم کیں اوراسپتال بنائے جو کہ اس مرض کاعلاج کرانے سے قاصرتھے اوراس مقصد کے لئے وہ پاکستان سے باہربالخصوص جرمنی  سے چندے کی رقم اکٹھے کیا کرتی تھیں۔

انسانیت کی اس عظیم خادمہ ڈاکٹر رتھ فاؤ کو1998 میں اعزازی پاکستانی شہریت دی گئی جبکہ انہیں ہلال امتیاز، ستارہ قائد اعظم ، ہلال پاکستان اورلائیو اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

میری ایڈیلیڈ سوسائٹی آف پاکستان کی سربراہ اورملک میں جذام کےمرض کے خاتمے کے لیے جدوجہد کرنے والی جرمن خاتون ڈاکٹررتھ فاؤ کی گزشتہ کئی ماہ سے طبیعت ناساز تھی، وہ 2 ہفتے سےکراچی کے نجی اسپتال میں زیرعلاج تھیں۔

پاکستان کے شہریوں کی عظیم محسنہ ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات 19 اگست کوکراچی کے علاقےصدر میں واقع سینٹ پیٹرکس چرچ میں ادا کی جائیں گی۔


اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

Comments

- Advertisement -