تازہ ترین

ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کا مشترکہ اعلامیہ جاری

ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی پاکستان کا تین روزہ...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

پاک افغان سرحد پر کشیدگی برقرار،گن شپ ہیلی کاپٹرزسے نگرانی، باب دوستی دوسرے روز بھی بند

چمن : پاک افغان سرحد پر کشیدگی برقرار ہے ، گن شپ ہیلی کاپٹرز سے بارڈر کی نگرانی جاری ہے جبکہ چمن کے سرحدی علاقے سے آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چمن میں افغان فوج کی اشتعال انگیزی گولہ باری کے بعد آج دوسرے روز بھی باب دوستی بند ہے، علاقے میں خوف و ہراس پایا جاتاہے، آمدورفت اورتعلیمی ادارے بھی آج بند ہیں جبکہ افغان فورسزکی شیلنگ سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج اورایف سی اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں۔

بلوچستان کے علاقے چمن میں افغان بارڈر فورس کی بلا اشتعال کارروائی کے بعد زیرپوائنٹ سے ملحقہ علاقے خالی کرالیے گئے ہیں ۔ سرحدی دیہات سے آبادی محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی کرگئی ہے۔ چمن میں تعلیمی ادارے غیرمعینہ مدت کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

پاک افغان سرحد پر باب دوستی ہرقسم کی آمد و رفت کے لیے بند، تجارتی سرگرمیاں اور نیٹو سپلائی معطل ہیں ۔

پی ڈی ایم اے بلوچستان نے چمن میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی سیل قائم کردیا ہے، جہاں پانچ ایمبولینس،طبی عملہ اور دوائیں موجود ہیں، ان علاقوں میں رات گئے تک پی ڈی ایم اے کے اٹھائیس ٹرک راشن ،خیمے اور دوائیں لے کر پہنچے، امدادی سامان آج متاثرہ علاقوں میں روانہ کیا جائے گا۔


مزید پڑھیں : پاک افغان ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر رابطہ، کشیدگی کم کرنے پر اتفاق


یاد رہے گذشتہ روز  چمن کراسنگ پر فائرنگ کا سلسلہ رکنے کے بعد ہاٹ لائن پر پاک افغان ڈی جی ایم اوز کے درمیان رابطہ ہوا، اس موقع پر میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے افغان فورسز کی فائرنگ سے پاکستانی شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی حکام منتقسم دیہات کے پاکستانی حصے پر موجود تھے، پاکستانی حکام کا مقصد مردم و خانہ شماری کو مکمل کرنا تھا مگر افغان فورسز کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کی گئی۔

افغان ڈی جی ایم او نے پاکستان کے موقف کو تسلیم کیا اور دونوں سربراہان نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے پر اتفاق کیا۔


مزید پڑھیں : چمن : افغان فورسز کی گولہ باری و فائرنگ،10 شہری شہید، 45زخمی


واضح رہے کہ گزشتہ روز چمن کےگاؤں کلی لقمان،کلی جہانگیر میں افغان فورسز نے مردم شماری کی ٹیم پر فائرنگ اور گولہ باری کی، جس کے نتیجے میں 10 افراد شہید اور 45زخمی ہوگئے تھے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -