تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

وزارت پیٹرولیم اور آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن میں مذاکرات کامیاب

کراچی: وزارت پیٹرولیم اور آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد آئل ٹینکرز مالکان ہڑتال ختم کرنے اور ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل بحال کرنے پر آمادہ ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں جاری پیٹرول بحران میں شدت آجانے کے بعد آج وزارت پٹرولیم اور آئل ٹینکرز مالکان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ہوا۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے آئل ٹینکرز کے کرایوں میں اضافے سمیت دیگر جائز مطالبات کو تسلیم کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی۔ دوسری جانب آئل ٹینکرز مالکان نے بھی ہڑتال ختم کرنے اور پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل جلد شروع کرنے کی یقین دہانی کروائی۔

مذاکرات میں وزارت پیٹرولیم، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اور پی ایس او سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز کے نمائندوں نے شرکت کی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی حکومت اور آئل ٹینکر مالکان کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے جو بے نتیجہ ختم ہوگئے تاہم آج دونوں فریقین نے لچک کا مظاہرہ کیا۔

ملک بھر میں پیٹرول بحران

اس سے قبل آئل ٹینکرز مالکان کی ہڑتال کی وجہ سے ملک بھر میں پیٹرول کی شدید قلت پیدا ہوگئی تھی۔

اسلام آباد، راولپنڈی، ٹیکسلا، گجر خان اور مری میں 90 فیصد پمپس پر پیٹرول ختم ہوگیا۔ پمپ مالکان کا کہنا تھا کہ چند پمپس پر صرف 2 سے 3 گھنٹے تک پیٹرول دستیاب ہے جہاں گاڑیو ں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہے۔

کراچی میں بھی 50 فیصد سے زائد پیٹرول پمپس پر پیٹرول ختم ہوگیا۔

سی این جی اسٹیشنز کھولنے کا فیصلہ

پیٹرول بحران کے پیش نظر سی این جی ایسوسی ایشن نے اسٹیشنز کھولنے کی درخواست کی تھی جس کی کی اجازت وزارت پیٹرولیم نے دے دی تھی۔

چیئرمین غیاث پراچہ کا کہنا ہے کہ اجازت سی این جی ایسوسی ایشن کی درخواست پردی گئی۔ آئل ٹینکرز کی ہڑتال کی وجہ سے پیٹرول ختم ہوچکا ہے، سی این جی اسٹیشنز کھلنے سے عوام کو سہولت ہوگی۔

سیکریٹری پیٹرولیم سکندر سلطان راجہ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل اور فراہمی یقینی بنائیں گے۔


مذاکرات ناکام

گذشتہ روز آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے اوگرا کے بعد وزارت پیٹرولیم سے بھی مذاکرات ناکام ہوگئے تھے۔ اوگرا سے مذاکرات میں دونوں فریقین نے کسی قسم کی لچک کا مظاہرہ نہیں کیا۔ آئل ٹینکز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ کئی سالوں سے یہ معاملات چل رہے ہیں، مسائل کوئی حل نہیں کرتا۔

ٹینکرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہا کہ ہمارے ڈرائیورز پر بلاوجہ تشدد کیا جارہا ہے اور گاڑیوں کے غیر قانونی چالان کاٹے جارہے ہیں۔ حکومت کے سامنے اپنے تمام مطالبات پیش کردیے ہیں، اگر وہ منظور نہ ہوئے تو احتجاج کیا جائے گا اور اس دوران ملک میں پیدا ہونے والے پیٹرول بحران کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

ادھر ترجمان اوگرا عمران غزنوی کا کہنا تھا کہ کسی کو لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی کسی بلیک میلنگ کا شکار نہیں بنیں گے۔ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے پیچھے کچھ کمپنیاں ہیں جنہیں وقت آنے پر سامنے لائیں گے اور سخت کارروائی کریں گے۔

واضح رہے کہ سانحہ احمد پور شرقیہ میں آئل ٹینکر الٹنے کے بعد اوگرا کی جانب سے آئل ٹینکر مالکان پر حفاظتی اقدامات کی مد میں نئی پابندیاں عائد کی جارہی ہیں جس پر آئل ٹینکر مالکان نے اوگرا کے احکامات ماننے سے انکار کرتے ہوئے ملک بھر میں پٹرول کی ترسیل گزشتہ روز بند کردی تھی۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -