تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

نوازشریف پرفرد جرم 2 اکتوبرکوعائد کی جائے گی

اسلام آباد : سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اپنے خلاف دائر تین نیب ریفرنسز کا سامنا کرنے کے لیے آج احتساب عدالت پہنچے جہاں ان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیےعدالت نے 2 اکتوبر کی تاریخ دے دی۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نوازشریف پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 2 اکتوبر کی تاریخ دے دی جبکہ ریفرنس کی کاپیاں نوازشریف کے وکیل کو فراہم کردی گئیں۔

احتساب عدالت نے نوازشریف کے بچوں حسن، حسین اور مریم نواز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کہا کہ انہیں گرفتار کرکے 2 اکتوبرکو پیش کیا جائے۔

عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ اگر حسن، حسین اور مریم نواز2 اکتوبر کو پیش نہ ہوئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کریں گے۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اپنے خلاف دائر تین نیب ریفرنسز کا سامنا کرنے کے لیے آج احتساب عدالت پہنچے جہاں انہیں مختصر پیشی کے بعد واپس جانے کی اجازت دے دی گئی۔

احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر ان کے وکیل خواجہ حارث نے اپنے موکل کے خلاف دائر تین نیب ریفرنسزپر وکالت نامے احتساب عدالت میں پیش کیے۔

نوازشریف نے احتساب عدالت نمبر1 میں پیش ہونے پرعدالت کو بتایا کہ ان کی اہلیہ کی طبعیت ٹھیک نہیں جس پراحتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا کہ پھرآپ جاسکتے ہیں۔

بعدازاں احتساب عدالت میں کارروائی کے دوران نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے درخواست کی کہ ان کے موکل کو عدالت میں پیشی سے استثنیٰ دیا جائے۔

نیب پراسیکیوٹرر کا کہنا تھا کہ نیب ریفرنسز کے حوالے سے پاکستان میں نامزد ملزم نوازشریف موجود ہیں انہیں ملک سے باہر جانے کی اجازت نہ دی جائے اور نہ ہی انہیں پیشی سے استثنیٰ دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کلثوم نوازکی تیماداری کے لیے نوازشریف کے بچے لندن میں موجود ہیں لہذا انہیں وہاں جانے کی ضرورت نہیں ہے۔

احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے پیشی سے استثنیٰ کے لیے کی جانے والی درخواست مسترد کردی۔


صحافی پرتشدد


دوسری جانب احتساب عدالت کے باہرنوازشریف کے پروٹول اسٹاف نے میڈیا کے نمائندے کو زدوکوب کیا اور تشدد سے صحافی بے ہوش ہوگیا جس کے بعد صحافیوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔

سابق وزیراعظم نوازشریف سخت سیکورٹی اور پروٹول میں پنجاب ہاؤس سے اسلام آباد کی احتساب عدالت پہنچے جہاں اس موقع پران کے ہمراہ پاکستان مسلم لیگ ن کی سینیئرقیادت بھی موجود تھی۔

یاد رہے کہ لندن فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز، مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کوملزم نامزد کیا گیا ہے۔

قومی احتساب بیورو کی جانب سے دیگر دو ریفرنسز میں العزیزیہ اسٹیل ملزجدہ اور آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انوسٹمنٹ شامل ہیں، ان دونوں ریفرنسز میں نوازشریف سمیت ان کے دونوں صاحبزادوں کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ شریف خاندان کو پہلے 19 ستمبر کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا،عدم حاضری پر نیب کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی گئی تھی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو 26 ستمبر کے لیے دوبارہ سمن جاری کیے تھے۔


مسلم لیگ ن کا مشاورتی اجلاس، نواز شریف کا نیب میں پیش ہونے کا فیصلہ


واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف نے وطن واپس پہنچتے ہی مسلم لیگ ن کا مشاورتی اجلاس طلب کیا تھا جس میں شریف خاندان کے خلاف عدالتی تحقیقات اور سیاسی امور کے بارے میں مشاورت کی گئی تھی۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -