تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

ایم کیو ایم لندن کے دو رہنما رہا ہوتے ہی پھر گرفتار

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے لندن رابطہ کمیٹی کے زیرحراست اراکین پروفیسر حسن ظفرعارف اور امجد اللہ کو جیل سے باہر آتے ہی رینجرز نے پھر گرفتار کرلیا، دونوں رہنماؤں کو سندھ ہائی کورٹ نے آج رہا کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

تفصیلات کے مطابق لندن قیادت کی جانب سے منتخب کردہ اراکین رابطہ کمیٹی کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پریس کلب کے باہر سے رواں سال اکتوبر میں گرفتار کیا تھا، دونوں رہنماؤں کو آج سندھ ہائی کورٹ مین پیش کیا گیا جہاں عدالت نے دونوں اراکین کو نے رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا تاہم عزیز آباد تھانے کی نفری رینجرز کے ہمراہ سینٹرل جیل پہنچی اور دونوں رہنماؤں کو جیل سے باہر آتے ہی گرفتار لیا گیا۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دونوں رہنماؤں کو عزیز آباد تھانے منتقل کردیا جہاں ان کے خلاف مقدمہ درج ہے،ایم کیو ایم کے گرفتار رہنماؤں کے خلاف  مقدمات درج کر کے تینوں رہنماؤں کو نقص امن کیس کے تحت ہی سینٹرل جیل منتقل کردیا تھا مگر کنور خالد یونس کی علالت کے باعث انہیں رہا کردیا تھا۔


پڑھیں: ’’ متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر اور کنور خالد پریس کلب سے زیر حراست ‘‘


 خیال رہے کہ 22 اگست کی متنازع تقریر کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے اظہار لا تعلقی اور اپنی راہیں جدا کرنے کے بعد ایم کیو ایم لندن کی جانب سے بنائی گئی نئی رابطہ کمیٹی میں ڈاکٹر حسن عارف ظفر اور کنور خالد یونس کو اہم ذمہ داری دی گئی تھی اور ایم کیو ایم لندن کی پہلی پریس کانفرنس بھی ڈاکٹر حسن ظفر کی سربراہی میں کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: ’’ متحدہ لندن کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ‘‘


دوسری جانب حیدر آباد میں پولیس کی زیر حراست ایم کیو ایم لندن کے رکن مومن خان مومن کے مقدمے کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سیشن کورٹ منتقل کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

Comments

- Advertisement -