لندن: شمالی لندن میں ایک دہشت گرد نے مسجد سے نکلنے والے نمازیوں پر گاڑی چڑھادی، ایک نمازی شہید اور کم از کم 10 زخمی ہوگئے، حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا، اس کی شناخت کرلی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ رات گئے اس وقت پیش آیا جب شمالی لندن میں واقع فنزبری مسجد سے مسلمان نماز پڑھ مسجد سے باہر نکل رہے تھے۔
حملے کے فوری بعد کی ویڈیو
This is the moment the suspected #FinsburyPark attacker is restrained pic.twitter.com/iKb9U5nCuO
— Pyar Ali Amir Ali (@pyarali7) June 19, 2017
عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور نے گاڑی فٹ پاتھ پر چلنے والے ان نمازیوں پر چڑھا دی، نیتجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے، لوگوں نے فوری طور پر دہشت گرد کو پکڑلیا۔
پولیس کے مطابق حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا ہے، وہ 48 سالہ ایک شخص ہے، اس کی دماغی حالت کا بھی ٹیسٹ کرایا جائے گا، واقعہ دہشت گردی ہے، اس کی تفتیش دہشت گرد حملے کے طور پر کی جائے گی۔
مسلم کونسل برطانیہ کا کہنا ہے کہ وین ڈرائیور نے جان بوجھ کر گاڑی لوگوں پر چڑھا دی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ خاصا مصروف تھا کیونکہ رمضان کے سبب لوگ شام کی نماز ادا کرنے آئے تھے۔
لندن میٹروپولیٹن پولیس کاکہناہے کہ سیون سسٹر روڈ کو بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی دیگر ہنگامی خدمات کی تعیناتی کی گئی ہے۔
I’m totally shocked at the incident at Finsbury Park tonight. pic.twitter.com/1ffKijNs73
— Jeremy Corbyn (@jeremycorbyn) June 19, 2017
Emergency services are on the scene and investigating a major incident at Finsbury Park. Follow @Metpoliceuk and @Ldn_ambulance for details.
— Mayor of London (@MayorofLondon) June 19, 2017
اس حادثے کی ایک آن لائن ویڈیو میں لوگوں کو زخمیوں کی مدد کرتے ہوئے اور ایک آدمی ایک زخمی کو ہنگامی طبی امداد دیتے دیکھا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب لندن ایمبولنس سروس کے ڈپٹی ڈائریکٹر کیون بیٹ کےمطابق ہم نےجائے وقوعہ پر بہت سی ایمبولنسیں بھیج دی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی طبی ساز و سامان بھی ارسال کر دیا ہے۔
لندن : دہشت گرد حملوں میں‘7افراد ہلاک‘متعدد زخمی
بی بی سی کے مطابق اس واقعے کے ایک عینی شاید عبدل رحمان نے انہیں بتایا کہ وین ڈرائیور نے کہا ہے کہ وہ تمام مسلمانوں کو مارنا چاہتا ہے، جب وین میں بیٹھا ہوا شخص باہر آیا تو وہ بھاگنا چاہتا تھا اور وہ بھاگتے ہوئے کہہ رہا تھا’’میں مسلمانوں کو مارنا چاہتا ہوں، میں مسلمانوں کو مارنا چاہتا ہوں۔‘‘
پولیس نے تصدیق کی ہے کہ حملے میں زخمی ہونے والے تمام افراد مسلمان ہیں اور کم از کم 8 افراد کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے حملے کو ہولناک قرار دیتے ہوئے جاں بحق، زخمی اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا ہے۔
لندن میں پے درپے ہونے والے دہشت گردی کے واقعات پر وزیرِ اعظم نے آج ایک ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا ہے
واضح رہےکہ اس سے پہلے تین جون کو لندن برج پر اور اس کے پاس کے علاقے میں لوگوں پر حملہ ہوا تھا جسے پولیس نے شدت پسند حملہ قرار دیا تھا۔حملےمیں7 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئےتھے۔
حملہ آور کون ہے؟ شناخت ہوگئی
مسجد پر حملہ کرنے والے گرفتار دہشت گرد کی شناخت ہوگئی، حملہ آور کی عمر 47 سال ہے اور اس کا نام ڈیرن آسبورن اور وہ برطانوی شہری ہے۔
برطانوی ویب سائٹ دی گارجین نے برطانوی پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملزم کا نام ڈیرن آسبورن ہے کارڈف کا رہائشی ہے جو کہ اسلام فوبیا کا شکارہے، ملزم نے مسجد سے نکلنے والے نمازیوں کو وین کے ذریعے نشانہ بنایا۔
ملزم کی کارڈف میں جہاں رہائش گاہ ہے وہاں سے منتخب لیبر پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اسٹیون نے عوام سے سوشل میڈیا کے ذریعے اپیل کی ہے کہ اگر انہیں حملہ آور ڈیرن آسبورن سے متعلق کوئی معلومات ہے توہم سے فوری طورپر رابطہ کریں اور تعصب پر مبنی بیانات سے گریز کریں۔
ملزم کے بارے میں پتا چلا ہے کہ وہ اسلام اور مسلمانوں کا شدید مخالف ہے اور وہ اس کا کھلم کھلا اظہار بھی کرتا تھا، حملے کے وقت بھی اس کے الفاظ ’’ آئی وانٹ ٹو کل آل مسلم (میں تمام مسلمانوں کو قتل کرنا چاہتا ہوں)‘‘ تھے۔
برطانوی پولیس کے مطابق ملزم شادی شدہ اور چار بچوں کا باپ ہے، لندن کے علاقے ویسٹن سپر میئر میں اہل خانہ کے ساتھ رہائش پذیر ہے اور ایک بار پہلے بھی دہشت گردی کے حملے کے شک میں گرفتار ہوچکا ہے
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں