تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کلبھوشن یادیو نے آرمی چیف سے رحم کی اپیل کردی، جرائم کے اعتراف کی نئی ویڈیو جاری

راولپنڈی: بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے اپنی پھانسی کی سزا کے خلاف آرمی چیف سے رحم کی اپیل کردی، ساتھ ہی آئی ایس پی آر نے کلبھوشن کی نئی ویڈیو بھی جاری کردی جس میں کلبھوشن نے ایک بار پر اپنے جرائم کا اعتراف کیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے آرمی چیف قمر باجوہ سے اپنی پھانسی کی سزا کے خلاف رحم کی اپیل کردی، اس ضمن میں یادیو نے باضابطہ طور پر درخواست آرمی چیف کو ارسال کردی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے مطابق کلبھوشن یادیو نے اپنی درخواست میں پاکستانی کی جاسوسی، دہشت گردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں کا اعتراف کرتے ہوئے رحم کی اپیل دائر کی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے مطابق کلبھوشن یادیو نے اپنی درخواست میں پاکستانی کی جاسوسی، دہشت گردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں کا اعتراف کرتے ہوئے رحم کی اپیل دائر کی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق کلبھوشن کی سرگرمیوں سے کئی قیمتیں جانیں اور املاک کو نقصان پہنچا، یادیو کی ملٹری اپیلٹ کورٹ میں دائر کردہ اپیل پہلے ہی مسترد ہوچکی ہے اور اب یادیو نے آرمی چیف سے اپیل دائر کی ہے۔

اس ضمن میں آئی ایس پی آر نے کلبھوشن یادیو کی نئی ویڈیو جاری کردی ہے جو کہ اپریل 2017ء میں ریکارڈ کی گئی ہے، جس میں ایک بار پھر اپنے جرائم کا اعتراف کررہا ہے اور اس ویڈیو میں کلبھوشن یادیو کی حالیہ کیفیت کا بھی اندازہ کیا جاسکتا ہے(ویڈیو دیکھیں)

کلبھوشن نے دوسرے اعترافی بیان میں کہا ہے  کہ میں بھارتی بحریہ میں کمیشنڈ آفیسر ہوں،میری عرفیت حسین مبارک پٹیل ہے،میں ایرانی بندرہ گاہ چاہ بہار میں رہ رہا تھا اور وہاں کامنڈا ٹریڈنگ کمپنی کے نام سے کاروبار بھی کررہا تھا۔

یادیو نے بتایا کہ  بھارتی خفیہ ایجنسی را نے اس بات کو محسوس کرلیا تھا کہ سال 2014ء میں نریندری مودی کی حکومت ہوگی اس لیے میری خدمات ہندوستان کے خفیہ ادارے را کے سپرد کردی گئیں۔

میری بنیادی ذمہ داری مکران کے ساحلی علاقوں، کراچی، بلوچستان، کوئٹہ اور تربت کے علاقوں میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں پر نظر رکھنا اور انہیں پایہ تکمیل تک پہنچانا تھی اور اس سلسلے میں تمام تر انتظامات بہترین طریقے سے کرنا اور کو آرڈنیشن کرنا بھی۔

کلبھوشن کے مطابق میری اور انیل کمار کی ملاقات الوک جوشی سے ہوئی  جس میں کراچی اور مکران کے ساحلی علاقوں میں دہشت گردانہ کارروائیوں سے متعلق منصوبہ بندی مکمل کی گئی۔

کلبھوشن کی نئی ویڈیو:

یہ ایک خفیہ اور غیر سفارت کار آپریشن تھا جس کا مقصد بلوچ مزاحمت کاروں اور دہشت گردوں سے ملاقاتیں کرنا تھا اور ان ملاقاتوں کا مقصد را کے مقاصد اور اہداف کو سامنے رکھ کر مزاحمت کاروں کو دہشت گردانہ سرگرمیوں سے متعلق آگاہ کرنا اور ان کی ضروریات معلوم کرکے را کو آگاہ کرنا ہوتا تھا۔

کلبھوشن نے بتایا کہ اس کا اس بار پاکستان آنے کا مقصد بلوچ قوم پرست جماعتوں بی ایل اے اور بی آر اے کی قیادت سے ملاقات کرکے بلوچستان کے ساحلی علاقے مکران کی ساحلی پٹی پر 30 سے 40 راہ کے ایجنٹ داخل کرکے ان کا گروہ تیار کرنا تھا جن کی مدد سے بلوچستان میں دہشت گردی پر مبنی کارروائیاں کی جاتیں۔

یادیو نے بتایا کہ بنیادی مقصد را کے ایجنٹوں کا یہاں داخل کرکے فوج کی طرز پر دہشت گردی کے آپریشن سرانجام دینا مقصد تھا کہ ایسا گروہ تیار کیا جائے جو کوئٹہ، تربت اور دیگر اندرونی علاقوں میں را کے حکم پر کارروائیاں کرسکے۔

جاسوس نے بتایا کہ جب سے را سے منسلک ہوا ہوں تب سے تمام تر توجہ بلوچستان اور کراچی پر تھی اور یہ بات یقینی بنانی تھی کی ان علاقوں میں موجود عسکریت پسندوں کو مالی مدد اور اسلحہ سمندری راستے سے مل سکے۔

چوں کہ میرا تعلق نیوی سے ہے اسی لیے یہ کام مجھے دیا گیا کہ سمندری راستے یعنی گوادر اور جیوانی کے درمیان یا مکرانی بیلٹ پر موجود کئی بھی جگہ جہاں یہ کام آسانی کے ساتھ ممکن ہوسکے۔

یادیو کے مطابق ان اقدامات کا مقصد پاک چین اقتصادی راہداری میں گوادر سے لے کر چین تک رستے میں جاری منصوبوں کو نقصان پہنچانا تھا۔

بیان کے مطابق رقم کے لیے حوالہ اور ہنڈی کا سسٹم دہلی اور ممبئی سے  بذریعہ دبئی کنٹرول ہوتا ہے، علاوہ ازیں سندھ اور بلوچستان میں کارروائیوں کے لیے پیسہ افغانستان کے شہروں جلال آباد، قندھار اور زاہدین میں قائم بھارتی سفارت خانوں کے ذریعے بھی پہنچایا جاتا ہے اس معاملے میں یہ تینوں سفارت خانے انتہائی اہم ہیں۔

کلبھوشن نے بتایا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را اپنے افسر انیل کمار کے ذریعے بلوچستان اور سندھ میں کارروائیاں کرارہی ہے، را اپنی کارروائیوں میں بالخصوص کوئٹہ میں ہزارہ مسلمان اور شیعہ مسلمان کو نشانہ بناتی ہے اور یہ عمل کافی عرصے سے جاری ہے،بلوچستان میں ایف ڈبلیو او کے ملازمین کو بھی نشانہ بنایا گیا جو تعمیراتی کام میں مگن ہوتے تھے۔

چوہدری اسلم کے قتل سے متعلق بھارتی جاسوس نے کہا کہ انیل کمار ان دونوں صوبوں میں فرقہ وارانہ کارروائیاں بھی کراتا ہے جس کا مقصد یہاں کا امن خراب، خطے کو غیر مستحکم کرنا اور لوگوں کے دلوں میں دہشت پیدا کرنا تھا، ایسی ہی ایک واقعے میں چوہدری اسلم کو قتل کیا گیا، ان سب باتوں کو ذکر انیل کار نے مجھ سے خود کیا۔

کلبھوشن نے بتایا کہ وہ سال 2005ء اور سال 2006ء میں پاک بحریہ کی جاسوسی کے لیے کراچی کے دورے کیے، پاک بحریہ کی تنصیبات کی بنیادی خفیہ اطلاعات جمع کرنے کراچی گیا۔

اس نے بتایا کہ اس دوران کراچی اور اطراف میں بحری جہاز آنے کی ممکنہ سائٹس کی معلومات جمع کیں،ساحلی علاقوں میں دیگرمعلومات جمع کرنا بھی میرا ٹاسک تھا۔

کلبھوشن کے مطابق را نے بلوچستان میں گڑبڑ کے لیے ویب سائٹس  بنا رکھی ہیں، بلوچستان مخالف ویب سائٹس نیپال سے چلائی جاتی ہیں، ویب سائٹس کے ذریعے پاکستانیوں کو را کا ایجنٹ بنایا جاتا ہے۔

کلبھوشن نے انکشاف کیا کہ مہران ایئر بیس پر حملہ را نے کرایا، سوئی گیس پائپ لائنز بھی را تباہ کرتی ہے۔

اس کا کہنا تھا کہ پاکستان مخالف طالبان کو را فنڈنگ کرتی ہیں، مجھے ٹرائل کے لیے دفاع کا پورا حق دیا گیا، میں پاکستانی قوم سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتا ہوں۔

واضح رہے کہ آرمی چیف کے پاس اس بات کا اختیار موجود ہے کہ وہ بھارتی جاسوس کی اس پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کرسکیں تاہم پاک فوج پہلے ہی واضح کرچکی ہے کہ کلبھوشن یادیو کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا اور اسے ہر صورت پھانسی دی جائے گی۔

آرمی چیف کی جانب سے درخواست مسترد ہونے پر کلبھوشن یادیو کے پاس صدر مملکت کو اپیل کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

Comments

- Advertisement -