نئی دہلی : بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کاٹجو کا کہنا ہے کہ بھارت نے کلبھوشن یادیوکا کیس عالمی عدالت لے جاکرسنگین غلطی کی، اس عمل سے پاکستان کو مسئلہ کشمیرعالمی عدالت لے جانے کا موقع فراہم کیا گیا۔
بھارت کی سپریم کورٹ کے سابق جج بھارتی جاسوس کلبھوشن کا کیس عالمی عدالت لے جانے پرمودی سرکار پر برس پڑے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کلبھوشن معاملے پر عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کانجو نے کہا کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت لے جانا بھارت کی سنگین غلطی ہے، کلبھوشن کا کیس عالمی عدالت لے جانے پرپاکستان خوش ہوگا۔
By going to ICJ we hv opened up a Pandora’s box. Pakistan must be very happy that now they can raise all kind of issues,particularly Kashmir pic.twitter.com/IdSaQKo1hu
— Markandey Katju (@mkatju) May 20, 2017
انہوں نے کہا کہ اس عمل سے پاکستان کو مسئلہ کشمیر عالمی عدالت لے جانے کا موقع فراہم کیا گیا، پاکستان مسئلہ کشمیر اب یقیناََ عالمی عدالت لے جائے گا اور بھارت کے پاس عالمی عدالت کے دائرہ اختیار پر اعتراض کا کوئی جواز نہیں رہ جائے گا۔
مرکنڈے کاٹجو نے کہا کہ بھارت عالمی عدالت کے بارے میں بیک وقت دو مؤقف نہیں اپنا سکتا، ایک شخص کی خاطر تنازعات کا پنڈورا باکس کھول دیا گیا ہے۔
یاد رہے بھارت کلبھوشن کو بچانے کیلئے عالمی عدالت سے بھی رجوع کرچکا ہے ، جس پر عالمی عدالت نے اپنے فیصلے میں بھارت کی کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کی درخواست منظور کرتے ہوئے حتمی فیصلے تک کلبھوشن کی پھانسی روکنے کا حکم دیدیا تھا۔
مزید پڑھیں :کلبھوشن کیس: بھارت مطمئن نہیں کرپایا‘ پاکستان قونصلر رسائی دے، مکمل فیصلے تک پھانسی نہ دے
عدالت کا کہنا ہے کہ اپیل کے فیصلے تک پاکستان کلبھوشن کی سزا پر عملدرآمد روکنے کو یقینی بنائے۔