تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

بھارت نے کلبھوشن یادیو کا کیس عالمی عدالت لے جاکرسنگین غلطی کی ،سابق بھارتی جج

نئی دہلی : بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کاٹجو کا کہنا ہے کہ بھارت نے کلبھوشن یادیوکا کیس عالمی عدالت لے جاکرسنگین غلطی کی، اس عمل سے پاکستان کو مسئلہ کشمیرعالمی عدالت لے جانے کا موقع فراہم کیا گیا۔

بھارت کی سپریم کورٹ کے سابق جج بھارتی جاسوس کلبھوشن کا کیس عالمی عدالت لے جانے پرمودی سرکار پر برس پڑے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کلبھوشن معاملے پر عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کانجو نے کہا کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت لے جانا بھارت کی سنگین غلطی ہے، کلبھوشن کا کیس عالمی عدالت لے جانے پرپاکستان خوش ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس عمل سے پاکستان کو مسئلہ کشمیر عالمی عدالت لے جانے کا موقع فراہم کیا گیا، پاکستان مسئلہ کشمیر اب یقیناََ عالمی عدالت لے جائے گا اور بھارت کے پاس عالمی عدالت کے دائرہ اختیار پر اعتراض کا کوئی جواز نہیں رہ جائے گا۔

مرکنڈے کاٹجو نے کہا کہ بھارت عالمی عدالت کے بارے میں بیک وقت دو مؤقف نہیں اپنا سکتا، ایک شخص کی خاطر تنازعات کا پنڈورا باکس کھول دیا گیا ہے۔

یاد رہے بھارت کلبھوشن کو بچانے کیلئے عالمی عدالت سے بھی رجوع کرچکا ہے ، جس پر عالمی عدالت نے اپنے فیصلے میں بھارت کی کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کی درخواست منظور کرتے ہوئے حتمی فیصلے تک کلبھوشن کی پھانسی روکنے کا حکم دیدیا تھا۔


مزید پڑھیں :کلبھوشن کیس: بھارت مطمئن نہیں کرپایا‘ پاکستان قونصلر رسائی دے، مکمل فیصلے تک پھانسی نہ دے


عدالت کا کہنا ہے کہ اپیل کے فیصلے تک پاکستان کلبھوشن کی سزا پر عملدرآمد روکنے کو یقینی بنائے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -