تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

کراچی ہیٹ ویو: اسے ہوّا مت بنائیں

کراچی: جناح اسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ کراچی میں آنے والی ہیٹ ویو اب ایک معمول کی بات ہوگی۔ اسے ہوّا بنانے کی ضرورت نہیں۔

کراچی میں کلائمٹ چینج پر ہونے والے ایک مباحثہ میں کراچی کی ہیٹ ویو کو بھی موضوع بحث بنایا گیا۔ پینل ڈسکشن میں ایڈیشنل کمشنر شاہ زیب شاہ، ڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹر سیمی جمالی سمیت مختلف ماہرین نے شرکت کی۔

آئی بی اے میں ہونے والے اس مباحثے کے موضوعات تو اور بھی تھے لیکن شرکا کی توجہ کراچی کی ہیٹ ویو رہی۔ اسسٹنٹ کمشنر شاہ زیب شاہ نے حکومتی اقدامات کے بارے میں بتایا کہ شہر بھر میں کئی مقامات پر ہیٹ اسٹروک ایمرجنسی سینٹرز قائم کیے جاچکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت اس حوالے سے طویل المدتی منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔ اب درخت کٹنے پر ایکشن بھی لیا جارہا ہے اور ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق سال 2015 میں ہیٹ ویو کراچی کے لیے بالکل نئی بات تھی۔ چنانچہ اسے سمجھنے اور اقدامات اٹھانے میں وقت لگا اور یوں بے شمار قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں۔ ان کے مطابق اس سال ڈیزاسٹر ریلیف مینجمنٹ کو بھی ہیٹ ویو کے لیے تیار کیا گیا ہے جو پچھلے سال نہیں تھا۔

شرکا کی جانب سے درخت کٹنے کے سوال پر انہوں نے آگاہ کیا کہ اس ضمن میں ایک ہیلپ لائن 1299 قائم کی جا چکی ہے جس پر اس قسم کی شکایات درج کروائی جاسکتی ہیں۔

جناح اسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ کراچی میں آنے والی ہیٹ ویو کلائمٹ چینج کے باعث اب ایک معمول کی بات ہوگی۔ اسے ہوا بنانے کی ضرورت نہیں۔ خوف مت پھیلائیں، آگہی پھیلائیں کہ لوگوں کو کیسے بچنا ہے۔

ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق پچھلے سال کی نسبت اس سال لوگ آگاہ بھی ہیں اور انہوں نے خود ہی حفاظتی انتظامات اختیار کرنے شروع کردیے ہیں۔ مختلف سرکاری و غیر سرکاری اور فلاحی تنظیموں کی جانب سے بھی نہ صرف آگاہی و شعور پھیلایا جارہا ہے بلکہ عملی اقدامات بھی کیے گئے جیسے پانی کے اسٹالز لگانا اور عوامی جگہوں کو سایہ دار بنانا۔

ماہر برائے موسمیاتی تبدیلی عباد الرحمٰن نے بتایا کہ پاکستان کا عالمی گرین ہاؤس گیسوں میں اخراج کا صرف 0.6 حصہ ہے۔ کلائمٹ چینج عالمی امن و امان کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ ہے اور مستقبل میں یہ شدت پسندی میں کئی گنا اضافہ کرے گا۔

Comments

- Advertisement -