تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

ٹرمپ کی دھمکیاں: خواجہ آصف کو امریکا نہ بھیجنے کا فیصلہ

اسلام آباد: امریکی صدر کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے بعد حکومت نے وفاقی وزیرخارجہ خواجہ آصف کو امریکا نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں ٹرمپ کی دھمکیوں اور موجودہ صورتحال پر گفتگو کی گئی، اجلاس میں شریک اراکین کو وزیراعظم نے دورہ سعودی عرب سے آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق سلامتی کمیٹی کے اراکین نے تجویز دی کہ عالمی اور علاقائی سطح پر پاکستان کے مؤقف کو اجاگر کیا جائے اور پڑوسی ممالک کو اعتماد میں لیا جائے کیونکہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پاکستان سے زیادہ کسی نے قربانیاں نہیں دیں۔

سلامتی کمیٹی کے اراکین نے کہا کہ دنیا کو پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرنا ہوگا، ہماری قربانیوں کو نظر انداز کرنا نہایت افسوسناک ہے، سلامتی کمیٹی اور اجلاس میں شریک اراکین کی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے خواجہ آصف کو امریکا کے دورے پر نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق خواجہ آصف پیر 28 اگست کو چین کے دورے پر روانہ ہوں گے اور خطے کے دیگر دوست ممالک کے بھی عید سے قبل دورے کر کے تمام پڑوسی ممالک کو اعتماد میں لیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پڑوسی ممالک کے دوروں کا مقصد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار پر اعتماد میں لینا ہے۔

اجلاس کا اعلامیہ

دوسری جانب قومی سلامتی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر عائد کیے جانے والے الزامات کی نہ صرف مذمت کی گئی بلکہ انہیں بے بنیاد بھی قرار دیا گیا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو مالی امداد کی ضرورت نہیں بلکہ ہم اپنے کردار کی تعریف چاہتے ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو قربانی کا بکرا بنا کر افغانستان میں کبھی استحکام نہیں آسکتا، پاکستانیوں کی قربانیوں اور 120 ارب ڈالر کے نقصان کو تسلیم کیا جائے، پاکستان افغانستان کا ہمسایہ ملک ہے اس لیے ہر مصیبت میں افغان مہاجرین کو مدد فراہم کیں۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ مشرقی افغانستان میں دہشت گردوں نے اپنی پناہ گاہیں قائم کی ہوئیں ہیں جہاں سے پاکستان پر حملہ بھی کیا جاتا ہے، افغانستان کی موجودہ صورتحال پر عالمی برادری سمیت تمام ممالک کے لیے کسی بڑے چیلنج سے کم نہیں ہے۔

پڑھیں: ٹرمپ کی الزام تراشیاں ، وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس 

یاد رہے امریکی صدر کی جانب سے افغان اور ایشیاء کی پالیسی مرتب کیے جانے کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان پر بے بنیاد الزامات عائد کیے اور مطالبہ کیا کہ پاکستان اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم کردے۔

امریکی صدر کے الزامات پر چین اور روس نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی اور امریکا کو واضح پیغام دیا۔

یاد رہے کہ افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی بیان کرتے ہوئے پاکستان سے پھر ڈومور کا مطالبہ کیا تھا جبکہ ساتھ ساتھ پاکستان کو دھمکیاں دے ڈالیں اور کہا اربوں ڈالر دیئے ہیں نتائج چاہئیں، پاکستان کو دہشت گردوں کےٹھکانوں کا صفایا کرنا ہوگا۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -