تازہ ترین

داعش کے حامی دہشت گردوں نے اسرائیل سے معافی مانگ لی

مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیل کے سابق وزیردفاع موشے یعلون نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے داعش کے وفادار دہشت گرد گروپ سے روابط استوار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے سابق وزیرِ دفاع نے انکشاف کیاکہ داعش سے منسلک گروہ ’شہدائے یرموک‘ ارکان نے ایک موقع پر گولان کی پہاڑیوں پر تعینات اسرائیلی فوجی دستوں پر ”غلطی“ سے کئے گئے حملے پر اسرائیل سے معذرت کی تھی۔

اس انکشاف سے اسرائیل اوردہشت گرد گروپ داعش کے درمیان روابط کا ثبوت ملتا ہے کیونکہ اسرائیلی قانون کے تحت دہشت گردوں کے ساتھ کسی بھی رابطہ کو غیرقانونی تصور کیا جاتا ہے۔

اسرائیلی اخبار کے مطابق 2013ءتا مئی 2016ء وزیردفاع کے عہدہ پر تعینات رہنے والے موشے یعلون نے کہا کہ حال ہی میں ایک واقعہ پیش آیا، جس میں داعش نے اسرائیلی فوجی دستوں پر فائرنگ کی تھی اور اس کے بعد اس واقعہ پر معذرت کی ہے۔

موشے یعلون کے دفتر نے اس بیان کی وضاحت سے انکار کیا ہے۔ اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے بھی اس انکشاف پر کسی تبصرے سے انکار کیا ہے۔

طالبان اورداعش کے درمیان جھڑپیں

 یاد رہے کہ گزشتہ روزشمالی افغانستان میں افغان طالبان اور داعش کے درمیان جھڑپوں کے دوران 101کے قریب جنگجو ہلاک ہوگئےہیں۔

تفصیلات کےمطابق شمالی افغانستان کے ضلع درزاب میں طالبان اور داعش کےدرمیان جاری لڑائی کےدوران اب تک 101جنگجو ہلاک جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

امریکی بم حملے میں36داعش جنگجو ہلاک 

اب سے چند روز قبل امریکہ نے دنیا بھر میں داعش کیخلاف چلائی جانے والی مہم میں افغانستان میں داعش کے ٹھکانے پر سب سے بڑا غیرجوہری بم گرادیا ہے، حکام کے مطابق جہاں بم گرایا گیا وہاں داعش نے سرنگوں اور غاروں میں کمپلیکس بنا رکھا تھا، جس کے نتیجے میں  داعش کے 36جنگجو ہلاک ہوئے تھے۔

 وائٹ ہاؤس کے ترجمان شون اسپائسرنے افغانستان میں بم گرانے کی تصدیق کی  اور کہا کہ مدرآف آل بم کہا جانے والااکیس ہزارپاؤنڈ وزنی جی بی یوفورٹی تھری بم ننگرہارمیں داعش کے ٹھکانوں پرسی ون تھرٹی طیارے سے گرایا گیا ،جے بی یو 43 غیر جوہری بم اب تک سب سے بڑا ہتھیار ہے، جو داعش کیخلاف استعمال کیا گیا۔

داعش کا سربراہ ابوبکر البغدادی عراقی حملے میں بال بال بچ


 کچھ عرصہ قبل داعش کے سربراہ اور عالمی سطح پرمطلوب دہشت گرد ابو بکربغدادی کی زندگی پر بنائی جانے والی دستاویزی فلم انکشاف کیا گیا ہے کہ کچھ عرصہ  وہ قبل عراقی فورسز کے حملے میں بال بال بچا تھا۔

داعش کے سربراہ پر بنائی جانے والی اس ڈاکیومنٹری کا نام ’ابوبکر البغدادی: ان دی دٹ پرنٹس آف دی موسٹ پاورفل مین ان دی ورلڈ‘ ہے اوراسے ڈاکیومنٹری میکر صوفیہ عمارہ نے بنایا ہے۔

ڈاکیومنٹری میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بغدادی‘ عراق کی خصوصی فورسز’ فالکن بریگیڈ ‘ کے ہاتھوں سے محض چند منٹ کے فرق سے نکل گیا تھا۔ عراقی فورسز جب ایک ایسے گھر میں داخل ہوئیں جہاں وہ مقیم تھا تو وہ ایک خفیہ راستے کی مدد سے وہاں سے فرار ہوچکا تھا۔ جب تک فورسز نے وہ راستہ دریافت کیا البغدادی ایک بار پھر ان کی پہنچ سے دور جاچکا تھا۔

Comments

- Advertisement -