تازہ ترین

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

مریم نواز کو طلب کرنے کے بجائے سوالنامہ گھر بھجوایا جائے: اسحٰق ڈار

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے جے آئی ٹی کے سامنے مختصر پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاملات شفاف ہیں تاہم وضاحت دینا ضروری سمجھتا ہوں۔ کئی مرتبہ حکومت میں رہے ہمارے خلاف کرپشن کا ایک کیس بھی نہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کی تفتیش کے لیے بنائی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی طلبی پر وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار آج جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ اس سے قبل آج صبح وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز بھی جے آئی ٹی میں تیسری مرتبہ پیش ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: حسن نواز جے آئی ٹی کے سامنے پیش

وفاقی وزیر خزانہ کے ساتھ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار بھی ان کے ساتھ جوڈیشل اکیڈمی پہنچے جنہوں نے اسحٰق ڈار کی گاڑی بھی ڈرائیو کی۔

اسحٰق ڈار کی جے آئی ٹی کے سامنے پیشی بمشکل آدھے گھنٹے پر محیط تھی جس کے بعد اسحٰق ڈار باہر آگئے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے کہا کہ تمام معاملات شفاف ہیں، تاہم میں ان کی وضاحت دینا ضروری سمجھتا ہوں۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ یہ تاثر دیا گیا کہ مجھے 2 مرتبہ بلایا گیا اور میں نہیں آیا۔ مجھےجیسے ہی سمن ملا تو میں جے آئی ٹی میں پیشی کے لیے آیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کئی مرتبہ حکومت میں رہے، ہمارے خلاف کرپشن کا ایک کیس بھی نہیں۔ پاناما لیکس میں کہیں بھی وزیر اعظم نواز شریف کا نام نہیں ہے، جن لوگوں کا نام ہے وہ دوسری جماعتوں میں ہیں۔ جے آئی ٹی کو ایک ایک پائی کا حساب دے دیا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی نواز شریف کے خلاف جھوٹے کیسز بنائے گئے۔ مشرف نے افتخار چوہدری کے خلاف کیس بنایا، ججز نے اسے باہر پھینک دیا۔ اسٹیل مل کا کیس بھی محترم عدلیہ نے مسترد کر دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ تماشاختم ہونا چاہیئے۔ نواز شریف کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے۔ عجیب تماشہ ہے جج کے بیٹے کے لیے الگ اور وزیر اعظم کے بیٹوں کے لیے الگ قانون ہے۔

مریم نواز کو سوالنامہ گھر بھجوایا جائے

جے آئی ٹی کی جانب سے 5 جولائی کو وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی طلبی پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مریم نواز صرف وزیر اعظم ہی نہیں میری اور قوم کی بیٹی بھی ہیں۔ مریم نواز کو بلایا جا رہا ہے مجھے برا لگ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ درخواست ہے کہ سوالنامہ بنا کر وزیر اعظم کی فیملی کو بھیجا جائے۔ مریم نواز کا سوالنامہ بھی ان کے گھر پر بھجوایا جائے۔

پکوڑے تقسیم کرنے والے کاغذات پیش کیے گئے

اسحٰق ڈار نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور میرا محبت اور نفرت کا رشتہ بہت پرانا ہے۔ وہ آج اتنے امیر کیسے بن گئے، ان کی تو کمپنیاں نہیں چل رہیں۔ عمران خان قوم کو بتائیں آپ کی جائیداد اتنی کیسے بڑھ گئی۔

انہوں نے کہ عمران خان میرے ہی بچوں کو کہتے تھے کہ اسپتال کے لیے عطیات دے دیں۔ سنہ 2008 تک عمران خان کو عطیات دیتا رہا۔ جب پتہ چلا کہ عمران خان نے عطیات کے پیسوں سے جوا کھیلا تو اعتماد ختم ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ جن کاغذات میں پکوڑے تقسیم کرنے چاہئیں وہ پیش کیے جارہے ہیں۔ ٹریش اور ویسٹ پیپر میں زیادہ فرق نہیں ہوتا۔

اس سے قبل آج ہی کے روز وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔

پیشی کے بعد حسن نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام دستاویزات جے آئی ٹی کے حوالے کردی ہیں۔ جے آئی ٹی سے دستاویزات مانگنے پر میں نے سوال پوچھا کہ مجھ پر الزام کیا ہے؟ کیوں 6 سے 7 گھنٹے بٹھایا جا رہا ہے۔

حسن نواز کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کوشش کر رہی ہے کہ ہمارے خلاف الزام ڈھونڈا جائے۔ پاکستان کی ترقی روکنے کے لیے بچوں کے ذریعے نواز شریف پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ ایسے سوالات پوچھے جا رہے ہیں جن کا کوئی سر ہے نہ پاؤں ہے۔


Comments

- Advertisement -