تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

کلبھوشن سے کوئی تعلق نہیں، پاکستان سے رسائی نہیں مانگی، ایرانی سفیر

اسلام آباد: ایران نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی مانگنے کی خبر کو بے بنیاد قرار دے دیا اور کہا ہے کہ ایران کا کلبھوشن سے کوئی تعلق نہیں، ایسی خبریں پاک ایران تعلقات خراب کرنے کے لیے ہیں۔

پاکستانی میں تعینات ایرانی سفیر  مہدی ہنر دوست نے کہا ہے کہ ایران کا کلبھوشن یادیو سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی ایران نے کلبھوشن تک رسائی کےلیے پاکستان سے کہا ہے ، ایسی خبریں بے بنیاد ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسی خبریں پاکستان اور ایران کے تعلقات خراب کرنے کے لیے ، پاک ایران تعلقات جب بھی بڑھتے ہیں تو کوئی نہ کوئی ناخوشگوار واقعہ ہوجاتا ہے۔

یاد رہے کہ نو مئی کو بی بی سی نے کوئٹہ میں مقیم ایرانی قونصل جنرل محمد رفیع کی پریس کانفرنس کے حوالے سے یہ خبر جاری کی تھی کہ ایران نے پاکستانی حکومت سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو تک رسائی کے لیے درخواست کردی ہے،محمد رفیع نے یہ انکشاف پریس کانفرنس میں کیا تھا۔

جب ایران کے قونصل جنرل محمد رفیع سے پوچھا گیا کہ آیا اس دورے کے دوران کلبھوشن یادیو کے بارے میں بھی کوئی بات ہوئی یا نہیں؟ تو انہوں نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کے دورہ پاکستان میں کلبھوشن یادیو پر کوئی بات تو نہیں ہوئی لیکن ایرانی حکومت نے کلبھوشن یادیو سے پوچھ گچھ کے لیے پاکستانی حکام سے درخواست کی ہے۔

یہ پڑھیں: ایران نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو تک رسائی مانگ لی

اور اب ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نے اس خبر کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔

یاد رہے کہ بھارتی نیوی کے افسر کلبھوشن یادیو کو  3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ ایران کے راستے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔

 جس کے بعد بھارت نے تسلیم کیا تھا کہ بلوچستان سے پکڑا جانے والا جاسوس کلبھوشن یادیو بھارتی نیوی کاافسر تھا، بحریہ سے قبل ازوقت ریٹائرمنٹ لی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی فوج نے پاکستان میں کارروائی کی دھمکی دے دی

حکومت پاکستان کی جانب سے کلبھوشن کو پھانسی دینے کے اعلان پر بھارتی حکومت عالمی عدالت انصاف کا دروازہ کھٹکٹا چکی ہے، عالمی عدالت سماعت کی تاریخ 15 مئی مقرر کرچکی ہے اور حکومت پاکستان کو سماعت میں شرکت کا لیٹر بھی جاری کرچکی ہے۔

عالمی عدالت کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کہا گیا ہے کہ عدالت کے سربراہ نے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کو بھیجے گئے ایک مراسلے میں درخواست کی ہے کہ ‘کوئی ایسا قدم نہ اٹھایا جائے جس سے کلبھوشن یادو کے مقدمے کی سماعت بےمعنی ہو جائے۔

Comments

- Advertisement -