تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

شمالی کوریا، ایٹمی تجربے کے لیے کھودی جانے والی سرنگ گر گئی، 200 افراد ہلاک

پیانگ یانگ: ایٹمی تجربے کے مقام پر کھودی جانے والی سرنگ بیٹھ جانے سے 200 مزدور ہلاک ہوگئے جب کہ تابکار مواد کے اخراج سے کسی بڑے حادثے کا خطرہ بڑھ گیا ہے.

بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افسوناک حادثہ اس وقت پیش آیا شمالی کوریا کے علاقے پیانگ یانگ میں 100 مزدور زیر تعمیر سرنگ پر کام کر رہے تھے کہ سرنگ کا آدھا حصہ اچانک گر گیا جس کے نتیجے میں 100 مزدور ملبے تلے دب گئے.

ذرائع کے مطابق ملبے تلے دبے مزدوروں کو نکالنے امدادی ٹیم کو روانہ کیا جو سرنگ بقیہ ماندہ حصے پر کھڑے ہوکر ریسکیو کا کام کر رہے تھے کہ اچانک وہ حصہ بھی گر گیا اور ریسکیو میں مصروف تمام اہلکار بھی ملبے تلے دب گئے.

بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق زیر تعمیر سرنگ کے ملبے تلے دبے مزدورں اور ریسکیو ادارے کے اہلکاروں کی تعداد 200 کے قریب ہے اور تمام افراد کے بچنے کی کوئی امید نہیں ہے.

جاپانی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا میں پیش آنے والا حادثہ دراصل ایٹمی تجربہ گاہ کے مقام ’پنگیری‘ میں رونما ہوا جہاں سرنگ تعمیر کی جا رہی تھی تاکہ ایٹمی دھماکوں کا تجربہ کیا جاسکے.

جاپانی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ شمالی کوریا میں میڈیا پر پابندی کے باعث 10 اکتوبر 2017 کو پیش آنے والے حساس نوعیت کے اس معاملے کو دبا دیا گیا اور بیس سے زائد دن گذرنے کے باوجود کسی کو اس ہولناک حادثے کی کان و کان خبر نہیں ہونے دی گی.

یاد رہے شمالی کوریا نے کچھ عرصہ پہلے ہی اسی مقام پر زیرزمین طاقتور ترین نیوکلیئر بم کا چھٹا تجربہ کیا تھا جس کے بعد اس علاقے اور اس سے محلقہ علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے بھی محسوس کیے گئے.


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -