ریاض: سعودی عرب میں چند برقع پوش خواتین نے ایک میوزک ویڈیو جاری کی ہے جس میں وہ سعودی معاشرے کے ان قوانین کو کڑی تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں جن کے تحت صرف خواتین پر پابندیاں عائد ہیں۔
ویڈیو کا آغاز چند برقع پوش خواتین سے ہوتا ہے جو ایک گاڑی کی پچھلی سیٹوں پر آ کر بیٹھتی ہیں، اس کے بعد ڈرائیونگ سیٹ پر ایک چھوٹا سا بچہ آ کر بیٹھتا ہے۔
سعودی عرب میں چونکہ خواتین کی ڈرائیونگ پر سخت پابندی عائد ہے لہٰذا اس بات کو ایک مضحکہ خیز انداز میں لیا جاتا ہے کہ وہاں چھوٹے بچے بھی صرف اس لیے گاڑی چلا سکتے ہیں کیونکہ وہ مرد ہیں۔
اس کے بعد ان خواتین کی تفریحات کے مناظر شروع ہوتے ہیں جو عموماً سعودی معاشرے میں خواتین کے لیے ممنوع سمجھے جاتے ہیں۔
گانے میں وہ گاتی نظر آتی ہیں، ’کاش دنیا سے سارے مرد غائب ہوجائیں، یہ ہمیں نفسیاتی مسائل کے علاوہ اور کچھ نہیں دے سکتے‘۔
ویڈیو میں سعودی عرب کے ’سرپرستی نظام‘ کو ہدف تنقید بنایا گیا ہے جس کے تحت خواتین اپنے گھر کے مردوں کے بغیر نہ تو سفر کر سکتی ہیں، نہ ہی ان کی اجازت کے بغیر شادی کر سکتی ہیں اور نہ انہیں ان کی اجازت کے بغیر کام کرنے کی اجازت ہے۔
بعض اوقات وہ سخت بیماری کی حالت میں بھی صرف اس لیے بھی طبی سہولیات حاصل کرنے سے محروم ہوجاتی ہیں کیونکہ انہیں ڈاکٹر کے پاس لے جانے کے لیے کوئی مرد دستیاب نہیں ہوتا۔
گانا جاری ہوتے ہی ٹوئٹر پر ’سعودی خواتین کا سرپرستی کے نظام کے خاتمے کا مطالبہ‘ کا ہیش ٹیگ مقبول ہوگیا۔
If u r a strong, confident man would u want women begging you for their rights? Pretty embarrassing! #SaudiWomenDemandTheEndOfGuardianship
— Anonymous (@Anon_Emy) January 2, 2017
Voice of Saudi women :
” #YourWishFor2017
I want to be a full citizen, not the [property] of a man.#SaudiWomenDemandTheEndOfGuardianship ” https://t.co/nfBhbprk5o— Sinem Cengiz سينام (@SinemCngz) January 3, 2017
خواتین نے ایک اور ہیش ٹیگ ’میں اپنی سرپرست خود ہوں‘ استعمال کرتے ہوئے اپنے دل کی بھڑاس نکالی اور خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے قوانین کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
Yes! #سعوديات_نطلب_اسقاط_الولايه178 #IamMyOwnGuardian pic.twitter.com/Fzmo6q89E3
— Nada A. Alwabel (@wabelna) December 31, 2016
یاد رہے کہ چند روز قبل سعودی شہزادے ولید بن طلال نے بھی مطالبہ کیا تھا کہ سعودی عرب میں خواتین کی ڈرائیونگ پر عائد پابندی کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو ڈرائیونگ سے محروم کرنا ایسا ہی ہے جیسے انہیں ان کے بنیادی حق سے محروم کردیا جائے۔