تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

سمندری طوفان ارما فلوریڈا سے ٹکرا گیا، بجلی معطل، 4 افراد ہلاک

واشنگٹن: بحر اوقیانوس میں بننے والا سمندری طوفان ارما امریکی ریاست فلوریڈا سے ٹکرا گیا جس کے باعث شہر میامی کے کچھ علاقے زیر آب آگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جزائر کیریبیئن اور کیوبا میں تباہی مچانے کے بعد تاریخ کا بد ترین طوفان ارما فلوریڈا کے ساحل سے ٹکرا گیا۔ طوفان کے پیش نظر میامی کے ساحلوں اور ٹامپا شہر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جبکہ شہر میں 72 گھنٹوں کے لیے ہنگامی صورتحال نافذ کردی گئی ہے۔

طوفان کے فلوریڈا سے ٹکرانے کے بعد درخت اکھڑ گئے، مکانات تباہ ہوگئے، سڑکیں دریا بن گئیں اور متعدد علاقے زیر آب آگئے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ریاست میں 30 لاکھ افراد بجلی کی فراہمی سے محروم ہوچکے ہیں۔ مختلف حادثات میں اب تک 4 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ ہزاروں بے گھر ہوگئے۔

میامی میں ائیر پورٹ بھی بند کردیا گیا ہے۔

امریکی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث 209 کلو میٹر فی گھنٹہ سے زیادہ رفتار کی تیزہوائیں چلنے اور 15 فٹ تک اٹھنے والی طوفانی لہروں سے علاقے میں سیلاب کا خدشہ ہے۔

فلوریڈا کے گورنر رک اسکاٹ کا کہنا ہے کہ انہیں ریاست کی مغربی خلیجی ساحل کے حوالے سے تشویش لاحق ہے جو اس طوفان کا اگلا نشانہ ہوگی۔

یاد رہے کہ امریکی ریاست فلوریڈا سے پہلے ہی 63 لاکھ لوگوں کو ساحلی علاقے چھوڑ دینے کے لیے کہا جا چکا ہے۔

طوفان کے باعث ڈزنی لینڈ بھی بند ہے جبکہ ٹامپا بے ایڈونچر پارک کی انتظامیہ نے نایاب گلابی راج ہنسوں کے جوڑوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا شروع کردیا ہے۔

دو روز قبل سمندری طوفان ارما کیوبا کے ساحل سے ٹکرایا تھا جس کے بعد مختلف حادثات میں 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -