تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد نفرت انگیز واقعات میں زبردست اضافہ

واشنگٹن : امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد نفرت انگیز جرائم میں زبردست اضافہ ہوگیا، اقلیتوں پر حملے کے چار سو سے زائد کیسز سامنے آگئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا انتخاب نے امریکہ کو نفرت کی آنکھ میں جھونک دیا، لاء سینٹر کے مطابق امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے منتخب ہونے کے بعد نفرت انگیز جرائم میں اضافہ ہوگیا ہے، اقلیتوں پر حملے کے اب تک چار سو سے زائد کیس رپورٹ ہوئے ہیں ۔

ایف بی آئی کیا جاری کردہ رپورٹ کے مطابق یہ 2001 میں نائن الیون کے مسلمانوں کے خلاف نفرت کے جرائم میں ہونے والا سب سے بڑا اضافہ ہے، 2001 میں امریکا میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کے 481 جرائم رپورٹ ہوئے تھے۔

ایف بی آئی کی یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب صدارتی انتخاب کے بعد امریکا میں قومیت اور مذہب کے نام پر حملوں کے کئی واقعات سامنے آچکے ہیں۔

مارک پوٹوک نے کہا کہ  حالیہ واقعات سے ظاہر ہے کہ ایک منصوبے کے تحت امریکا میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا بازار گرم کیا جارہا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے تارکین وطن کو ملک سے نکلنے کے بیان نے ہزاروں افراد کو مشکل میں ڈال دیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ نفرت انگیز جرائم پر قابو نہیں پایا گیا تو یہ ٹرمپ انتظامیہ کے لئے مشکل پیدا کرسکتا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد تشدد میں اضافے پر تشویش ظاہر کیا ہے۔

اس سے قبل امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد امریکا کے مختلف شہروں اور تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے والی مسلمان لڑکیوں اور خواتین پر حملوں کے واقعات سامنے آئے ۔


مزید پڑھیں : اسکارف سے خود کو پھانسی لگا لو کیونکہ ٹرمپ کے امریکہ میں اس کی اجازت نہیں


امریکہ میں مسلم اسکول ٹیچر مائیرا ٹیلی کو کلاس روم میں گمنام دھمکی آمیز نوٹ موصول ہوا، جس میں لکھا ہے کہ “مس ٹیلی آپ کا حجاب ممنوع قرار دیئے جانا والا ہے، اس لئے آپ اسے گلے میں باندھ کر پھانسی پر کیوں نہیں لٹک جاتی۔

کیلیفورنیا کی سین جوز یونیورسٹی میں سفید فام نوجوان امریکی نے مسلمان خاتون پر حملہ کرکے حجاب اتار دیا۔


مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی، باحجاب مسلم طالبات اور خواتین پر حملے


لوزیانا اسٹیٹ یونیورسٹی میں بھی ایک 18 سالہ باحجاب مسلم طالبہ پر 2 امریکی نوجوانوں نے حملہ کیا۔

خیال رہے کہ امریکہ کے مختلف شہروں میں صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے مظاہرین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی صدارت نسلی اور صنفی تقسیم پیدا کرے گی۔

واضح رہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ماضی میں مسلمانوں کے بارے میں سخت بیانات دے چکے ہیں، انہوں نے امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر مکمل پابندی اور امریکا میں رہائش پذیر مسلمانوں کی جانچ پڑتال سخت کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

 

Comments

- Advertisement -