کراچی : وزیراعلیٰ سندھ نے ڈھائی ہزار اسکولوں کو فعال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے نئے اسکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا حکم دے دیا‘ ان کا کہنا تھا کہ کام نہ کرنے والے ہیڈماسٹر کی شکایات درج ہونی چاہیے۔
تفیصلات کے مطابق آج بروز منگل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت محکمہ تعلیم کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبائی وزیرِ تعلیم جام مہتاب ڈہر‘ پرنسپل سیکرٹری نوید کامران‘ چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ ڈیویژن‘ سیکرٹری تعلیم اور دیگر افسران شریک تھے۔
اجلاس میں محکمہ تعلیم کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ میں وزیراعلیٰ کو بتایا گیاکہ تعلیم کے شعبے میں 79.15 روپے کی لاگت سے 351 منصوبوں پر کام ہورہا ہے‘ جن میں سے 140 منصوبے پہلے سے جاری ہیں جبکہ 211 نئے منصوبے ہیں۔
محکمہ تعلیم کا سرکاری اسکولوں میں مفت کھانا فراہم کرنے پرغور
سہولیات کی فراہمی کا حکم
مراد علی شاہ نے حکم دیا کہ صوبے کے تمام اسکولوں میں بیت الخلاء‘ باؤنڈری وال‘ پینے کا صاف پانی اور بجلی کا انتظام ہونا چاہیے‘ پہلے لڑکیوں کے اسکولوں کو سہولیات دی جائیں اس کے بعد لڑکوں کے اسکولوں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔
اسکولوں کو بجلی فراہم کرنے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ نئےاسکولوں میں بجلی کےکنکشن کےبجائےشمسی توانائی کاانتظام کیا جائے۔مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ اسکولوں میں صرف پنکھےاور ایک یا دولائٹوں کی ضرورت ہے۔
سندھ کے وزیراعلیٰ نے ہیڈماسٹروں کی ذمہ داری میں اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کی بجلی کےبل کی صحیح نگرانی ہیڈماسٹرکی ذمےداری ہونی چاہیے‘ کام نہ کرنےوالےہیڈماسٹرزکی اےسی آرمیں شکایات درج ہونی چاہیں۔