تازہ ترین

جی ٹوئنٹی اجلاس: جرمنی میں پرتشدد مظاہرے

ہیمبرگ: جرمنی میں منعقدہ جی ٹوئنٹی اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آمدکے موقع پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان مظاہروں سے شہر میدانِ جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔

تفصیلات کےمطابق جرمنی میں ہونے والے جی ٹوئنٹی اجلاس کے موقع پر ہزاروں مظاہرین ہاتھوں میں سرخ پرچم اٹھائے عالمی طاقتوں کی پالیسیوں اور سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔

پولیس کی جانب سے مظاہرین کو قابو کرنے کی کوشش کی تو احتجاج کرنے والوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان شدید جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسوگیس استعمال کی اورواٹرکینن سے مظاہرین کودھوڈالا۔

جواب میں مظاہرین بپھر گئے اور املاک کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ انہوں نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ یاد رہے کہ ہیمبرگ میں جی ٹی ٹوئنٹی اجلاس کے موقع پر تیس ہزارسے زائد سیکورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔

جی ٹوئنٹی اجلاس میں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ،برطانوی وزیراعظم ٹریزا مے سمیت دیگرسربراہان مملکت شرکت کررہے ہیں۔

hamburg

مقامی میڈیا کا کہناہے کہ پولیس اور عوام کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب پولیس نے مظاہرین میں نقاب پوش افراد سے نقاب ہٹانے کا مطالبہ کیا‘ مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر بوتلوں اور فائر کریکر سے حملہ کیا ۔۔ اب تک پچھتر سے زائد پولیس اہلکار اس فساد میں زخمی ہوچکے ہیں‘ تاہم مظاہرین کے زخمیوں کی تعداد معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

مظاہرین کو مارک میئر نامی وکیل کی قیادت میں سو سے زائد وکلا ء کی خدمات حاصل ہیں‘ جو کہ مظاہرین کو بتا رہے ہیں کہ اگر پولیس انہیں گرفتار کرتی ہے تو اس صورت میں انہیں کیا قانونی حقو ق حاصل ہیں؟۔ مارک کا یہ بھی کہنا تھا کہ پولیس شروع سے ہی اس مظاہرے کو سبوتاژ کرنا چاہتی تھی جس کے لیے مظاہرین کو اشتعال دلایا گیا۔


اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

Comments

- Advertisement -