کراچی : ماں کا کردار روز اول سے ہی مثالی رہا ہے جس کی چاہت اور ممتا کی کوئی حد نہیں لیکن اس کے باوجود باپ کی شفقت بھی بے مثال ہوتی ہے، بے حسی کے اس دور میں جہاں ایک ماں کو اپنے بچے پالنے کے لیے زمانے بھر کی تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے، وہیں ایک باپ بھی ان ہی مشکلات کا شکار ہے۔
کراچی کی شاہراہوں پر رہنے والے ایک رکشا ڈرائیور باپ اور اس کی بیٹی کی روداد جو قارئین کو سوچنے پر مجبور کردے گی۔
پروگرام کی مکمل ویڈیو:
رکشا ڈرائیور 44سالہ عبدالواحد نے اپنی 8 سالہ بیٹی اریبہ کو پالنے کے لیے دن رات ایک کردیا۔ والدین اور چھ بہن بھائیوں کے ہوتے ہوئے بھی عبدالواحد اپنی اکلوتی بیٹی کو سارا دن اپنے ساتھ رکشا میں رکھنے پر مجبور ہے۔
وہ اکثر رات کے اوقات میں اپنی بیٹی کے ساتھ کبھی کسی فٹ پاتھ اور کبھی پارکنگ ایریا میں سونے پر مجبور رہا، آٹھ سالہ اریبہ کو ماں اور باپ بن کر پالنے والا عبدالواحد کو ایک مثالی باپ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔
اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو میں عبدالواحد نے اپنی آپ بیتی سنائی جسے سن کر حاضرین بھی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے ان کے آنکھو میں آنسو آگئے۔