لندن:برطانوی پارلیمنٹ کے باہر کے نتیجے میں حملہ آور سمیت 2 افراد ہلاک جبکہ فائرنگ،12افرادزخمی ہوئے، اجلاس میں برطانوی وزیراعظم تھریسامے بھی موجود تھیں تاہم وہ بالکل محفوظ رہیں، فائرنگ کے بعد پارلیمنٹ کی کارروائی کو روکتے ہوئے اسے بند کردیا گیا۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ ویسٹ منسٹر محل کے باہر فائرنگ کے نتیجے میں 12 افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا، پولیس نے جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور کو مار ڈالا جبکہ ایک پولیس اہلکار کے جاں بحق ہونے کی اطلاع بھی موصول ہوئی ہے۔
فائرنگ کے بعد پارلیمنٹ کو بند کرتے ہوئے پولیس کی بھاری نفری نے جائے وقوعہ پہنچ کر علاقے کا محاصرہ کرتے ہوئے اُسے سیل کردیا جبکہ ملزمان کی تلاش بھی شروع کردی گئی ہے۔
جائے وقوعہ پر موجود برطانوی خبررساں ادارے کے ’’فوٹو گرافر‘‘ کے مطابق دو مسلح افراد نے پارلیمنٹ کے باہر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی، جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے‘‘۔
عینی شاہدین نے کہا ہے کہ انہوں نے اسمبلی کے احاطے میں ایک شخص کو چھری ہاتھ میں تھامے ہوئے بھاگتے ہوئے دیکھا جسے پولیس نے گولی مار کر ہلاک کردیا ہے، سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر زیر زمین چلنے والی ٹرین سروس بھی بند کردی گئی۔
ترجمان برطانوی وزیراعظم کے مطابق ’’تھریسامے واقعے میں وہ محفوظ رہیں‘‘۔
We were called at approx 2:40pm to reports of an incident at #Westminster Bridge. Being treated as a firearms incident – police on scene
— Metropolitan Police (@metpoliceuk) March 22, 2017
میٹروپولیٹن پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’’انہیں 2 بج کر چالیس منٹ پر واقعے کی اطلاع موصول ہوئی جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری کو جائے وقوعہ کے لیے روانہ کردیا‘‘۔
مزید اطلاعات موصول ہونے پر خبر اپ ڈیٹ کردی جائے گی۔