تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

کھاد پرسبسڈی وفاق اورصوبے مل کر دیں گے، کے پی کے کا انکار

لاہور : وزیراعظم کے احکامات کے بعد کھاد پر 400 روپے فی بوری سبسڈی پر عمل درآمد شروع کردیا گیا، احکامات کے مطابق آدھی سبسڈی وفاق اور آدھی صوبے فراہم کریں گے، کے پی کے حکومت نے فراہمی سے انکار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے گزشتہ ماہ عوامی اور سیاسی ردعمل کے بعد کھاد پر ختم کی گئی سبسڈی کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے اسے جاری رکھنے کا حکم دیا تھا جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ چار سو روپے فی بوری پر دو سو روپے وفاق اور دو سو روہے صوبے سبسڈی دیں گے۔

اس حوالے سے نیشنل فوڈ سیکیورٹی کا پنجاب، سندھ اور بلوچستان سے معاہدہ طے پا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اس پروگرام میں شامل ہونے سے انکار کردیا۔

کھاد پر آدھی سبسڈی دینے سے انکار کرتے ہوئے کے پی کے حکومت کا مؤقف ہے کہ وفاق پوری سبسڈی فراہم کرے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ جنوری میں کھاد پرسبسڈی ختم کی گئی تھی جس پر کاشت کاروں نے اسے مسترد کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا۔

بعد ازاں کاشت کاروں کے احتجاج پر وزیراعظم نواز شریف نے نوٹس لیتے ہوئے یہ ہدایت کی تھی کہ ملکی معیشت کی بہتری میں کسانوں کا کردار بہت اہم ہے اس لیے سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے سبسڈی بحال رکھی جائے۔

مزید پڑھیں : وزیراعظم کا کھاد پر ختم کی گئی سبسڈی کی بحالی کا حکم

واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی کھاد پر سے سبسڈی ختم کرنے کے عمل کو انتہائی نامناسب اقدام قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت آگ سے کھیل رہی ہے، کھاد پر سے ختم کی گئی سبسڈی فوری بحال کی جائے۔

Comments

- Advertisement -