تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

امریکی عوام موسم خزاں سے محروم ہوجائے گی

واشنگٹن: امریکا میں رہنے والے افراد کو اب موسم خزاں سے لطف اندوز ہونے کا موقع کم ملے گا کیونکہ ماہرین کا کہنا ہے موسموں کے طریقہ کار میں تبدیلی کے باعث موسم خزاں کا دورانیہ کم ہوتا جارہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافہ یعنی گلوبل وارمنگ کے باعث اب سردیوں میں موسم کی شدت کم ہوگی جبکہ موسم گرما بھی اپنے وقت سے پہلے آجائے گا یعنی خزاں کا دورانیہ کم ہوگا اور پھولوں کو مرجھانے اور پتوں کو گرنے کا ٹھیک سے وقت نہ مل سکے گا۔

fall-2

ماہرین کے مطابق اس وجہ سے اب موسم خزاں پہلے کے مقابلے میں کم رنگین ہوجائے گا۔

خیال رہے کہ موسم خزاں یا سرما میں سورج کے کم نکلنے کے باعث پتوں میں کلوروفل بننے کا عمل کم ہوجاتا ہے۔ کلوروفل وہ عنصر ہے جو پتوں کو سبز رنگ فراہم کرتا ہے۔

fall-4

مختصر دنوں اور لمبی راتوں کے باعث پتوں میں موجود سبز رنگ آہستہ آہستہ ختم ہونے لگتا ہے اور پتے نارنجی، سرمئی، یا سنہری ہو کر خشک ہوجاتے ہیں اور بالآخر گر جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: موسم خزاں کو شاعر کیسے دیکھتے ہیں؟

لیکن چونکہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے باعث دنوں کا دورانیہ بھی لمبا ہوگا اور راتیں بھی مختصر ہوں گی لہٰذا پتوں میں سے کلوروفل ختم نہیں ہوسکے گا یوں امریکی عوام خزاں کے سحر انگیز موسم اور رنگوں کو کھو دے گی۔

fall-3

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی برطانوی ماہرین کی ایک تحقیق کے مطابق برطانیہ میں مصنوعی روشنیوں کے باعث موسمیاتی پیٹرن (طریقہ کار) میں تبدیلی آرہی ہے اور اس کے باعث موسم بہار ایک ہفتہ جلد آرہا ہے جس کا اثر پودوں پر بھی پڑ رہا ہے۔

ماہرین کے مطابق دیہاتوں اور ترقی پذیر علاقوں سے ترقی یافتہ شہروں کی طرف ہجرت کے رجحان یعنی اربنائزیشن میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث مصنوعی روشنیوں کی آلودگی میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور یہ فطرت اور فطری حیات کو متاثر کر رہی ہے۔

Comments

- Advertisement -