تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

زمین پر آباد جانور کب سے یہاں موجود ہیں؟

ہماری ماں، زمین جس پر ہم رہتے ہیں اس کی عمر ساڑھے 4 ارب سال ہے۔ اس طویل عرصے کے دوران لاکھوں کروڑوں سال پر مبنی کئی ادوار آئے اور مٹ گئے۔

زمین پر زندگی کی موجودگی سے لے کر اب تک 5 عظیم معدومیاں رونما ہوچکی ہیں۔ ان معدومیوں میں زمین کی 70 فیصد (جنگلی و آبی) حیات ختم ہوجاتی۔ کچھ عرصے (ہزاروں یا لاکھوں سال بعد) ایک بار پھر زندگی وجود میں آتی اور حیات کا یہ سلسلہ چلتا رہا۔

مزید پڑھیں: معدومی سے بال بال بچنے والے 5 جانور

زمین پر بسنے والے انسانوں کی عمر تو کچھ زیادہ نہیں، البتہ ہماری دنیا میں بے شمار ایسے جانور موجود ہیں جو لاکھوں کروڑوں سال سے زمین پر ہیں۔ ان کی نسل کا ارتقا جاری رہا، شکل اور جسامت بدلتی رہی، لیکن ان کی نسل کئی صدیوں سے یہاں موجود ہے۔

آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ کون سا جانور کتنے عرصے سے زمین پر موجود ہے۔

اس وقت زمین پر موجود سب سے قدیم جانور جیلی فش ہے۔ زمین پر آخری معدومی اب سے 6.6 کروڑ سال پہلے رونما ہوئی تھی اور جیلی فش اس سے بھی قدیم تقریباً 55 کروڑ سال قدیم ہے۔

شارک کی ایک نایاب نسل گوبلن شارک 11.8 کروڑ سال قدیم ہے۔

ہاتھی: ماہرین نے ہاتھی کے سب سے قدیم دریافت کیے جانے والے رکازیات کی عمر 5.5 کروڑ سال بتائی ہے۔ ہاتھی اس وقت زمین پر موجود تمام جانوروں میں سب سے قوی الجثہ جانور ہے۔

معلومات بشکریہ: ارتھ لائف ڈاٹ نیٹ

گوریلا: ماہرین کی ایک دریافت کے مطابق گوریلا 1 کروڑ سال قبل بھی زمین پر موجود تھا۔

چیتا: 20 لاکھ سال قدیم ۔ چیتے کے قدیم ترین رکاز جو ماہرین نے دریافت کیے ہیں، ان سے معلوم ہوتا ہے کہ چیتوں کی ابتدائی نسل آج کے چیتوں سے جسامت میں نہایت چھوٹی تھی۔

معلومات بشکریہ: ٹائیگرز ورلڈ

پانڈا: پانڈا کے سب سے قدیم رکاز (فوسلز) 20 لاکھ سال قدیم ہیں۔

معلومات بشکریہ: سائنس ڈیلی

زرافہ: زمین پر موجود لمبا ترین جانور جس کے قدیم ترین رکاز 15 لاکھ سال پرانے ہیں۔

معلومات بشکریہ: اینیمل کارنر

کتا: کتے کے سب سے قدیم آثار 31 ہزار 7 سو سال قدیم ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ہم نہایت تیزی سے چھٹی عظیم معدومی کی طرف بڑھ رہے ہیں جس میں ایک بار پھر زمین پر آباد 70 فیصد سے زائد جانوروں کے مٹ جانے کا خدشہ ہے۔

لیکن بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ اس بار یہ عمل قدرتی نہیں ہوگا، بلکہ انسان کا اپنا پیدا کردہ ہوگا۔

مزید پڑھیں: کیا ہم جانوروں کو معدومی سے بچا سکیں گے؟

ان کے مطابق جانوروں کے بے دریغ شکار، ان کے گھروں (جنگلات) کی کٹائی، ہماری صنعتی ترقی کی وجہ سے زہریلے دھوئیں کا اخراج، اس کی وجہ سے ہونے والی فضائی و آبی آلودگی، اور مجموعی طور پر پوری دنیا کے درجہ حرارت میں اضافہ (گلوبل وارمنگ) ایسے عوامل ہیں جو نہ صرف جانوروں بلکہ نسل انسانی کو بھی ختم کرسکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -