تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

سفری پابندی کےحکم نامہ پر ہار نہیں مانوں گا،ڈونلڈٹرمپ

نیشویل: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سفری پابندی کے حکم نامہ پر ہار نہیں مانوں گا، سفری پابندیوں کامعاملہ امریکی سلامتی کا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے نیشویل میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سفری پابندیوں پر عمل درآمد رکوانے پر عدالتی فیصلے کی مذمت کرتا ہوں ، سفری پابندی کےحکم نامہ پر ہار نہیں مانوں گا، سفری پابندیوں کا معاملہ امریکی سلامتی کا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ خطرہ ہمارے سروں پر منڈلارہا ہے، اب اپنا مقدمہ سپریم کورٹ لے جاؤں گا، غیر ملکی شدت پسندوں کو امریکہ میں داخل ہونے نہیں دوں گا۔


ڈونلڈٹرمپ کاسفری پابندی سے متعلق نیاحکم نامہ معطل


اس سے قبل ریاست ہوائی کی عدالت نے ٹرمپ کا نیا سفری حکم نامہ بھی معطل کر دیا، عدالت کے مطابق فیصلے کا اطلاق پورے ملک میں ہو گا، ریاست ہوائی کی درخواست پر اس کیس کی سماعت ہوئی، جس پر وفاقی جج ڈیریک واٹسن نے فیصلہ سنا یا۔ نئے حکم نامے کو چیلنج کرنیوالوں کا موقف تھاکہ یہ حکمنامہ بھی مسلمانوں سے تعصب پر مبنی ہے۔

خیال رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ کے آغاز پر اس نئے صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے، جس کے مطابق چھ مسلم ممالک کے شہریوں پر 90 دن کے لیے پابندی لگا دی گئی تھی، ٹرمپ کے نئے حکم نامے میں صومالیہ، ایران، سوڈان، شام اور لیبیا شامل تھا تاہم عراق کو اس فہرست سے نکال دیا گیا تھا۔


سفری پابندی کےصدارتی حکم نامے کی معطلی


واضح رہے کہ اس سے قبل بھی فاقی عدالتوں نے انتظامیہ کی جانب سے 27 جنوری کو جاری ہونے والے اس حکم نامے کو روک دیا تھا، جس نے عارضی طور پر عراق، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے لوگوں پر امریکہ میں داخل ہونے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ امریکہ کا پناہ گزین پروگرام بھی اس کے باعث رک گیا تھا۔

اس حکم نامے کی وجہ سے ایرپورٹس پر مسافروں کو پریشانیوں کو سامنا ہوا تھا۔ ان افراد کو بھی داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا جن کے پاس گرین کارڈ تھا، یہ افراد قانونی طور پر امریکہ میں مستقل رہائش اختیار کر سکتے ہیں۔

امریکہ میں اس پابندی کے خلاف دو درجن سے زائد عدالتی درخواستیں دائر کی گئیں تھیں۔

Comments

- Advertisement -