تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی وزیر...

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں...

سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچ گیا

اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان...

ہزاروں لیٹر غیر معیاری دودھ پکڑا گیا

ڈی آئی خان: پنجاب سے ڈیرہ اسماعیل خان ‘ ٹینکروں کے ذریعے منتقل کیا جانے والا 15ہزار لیٹر غیر معیاری دودھ قبضے میں لے کر دریائے سندھ میں بہاکر تلف کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ اور پنجاب کو ملانے والے ڈیرہ دریا خان پل پر اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ کیپٹن (ر) زبیر نیازی نے کارروائی کرتے ہوئے 15 ہزار لیٹر غیر معیاری دودھ قبضے میں لے لیا۔،

اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ کے مطابق تلف کیا جانے والا دودھ مختلف کیمیکلز اور مضر صحت اجزاءکی بدولت انسانی استعمال کے قابل نہیں تھا جس کی تصدیق موقع پر موجود طبی عملہ نے جدید ٹیسٹوں کے ذریعے کی ہے۔

دنیا کا سب سے مفید مشروب دودھ*

انہوں نے کہا کہ مسلسل شکایات موصول ہوتی رہتی ہیں کہ دریا پل کے راستے پنجاب سے مضر صحت دودھ اکثر ڈیرہ اسماعیل خان اور اس سے آگے خیبر پختونخواہ کے دیگر اضلاع کو سمگل کیا جاتا ہے۔

اس سلسلے میں ڈیرہ اسماعیل خان کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے گاہے گاہے کاروائیاں کرتے ہوئے اب تک پچاسیوں ہزار دودھ تلف کرنے کے ساتھ ساتھ اس قبیح فعل کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کاروائیاں کی گئی ہیں لیکن اس غیر انسانی اقدام میں ملوث عناصر کی تعداد اس قدر زیادہ ہے کہ ہر کارروائی میں ایک نیا کردار سامنے آجاتا ہے۔

ڈیرہ اسماعیل خان کے اسسٹنٹ کمشنر نے عزم کا اظہار کیا کہ ایسی کاروائیوں میں تیزی لانے کے ساتھ ساتھ ایک ایسا مکینزم تیار کیا جا رہا ہے کہ انسانی جانوں سے کھیلنے والے ان عناصر کو مکمل طور پر ڈیرہ دریا خان پل کے راستے سے ڈیرہ اسماعیل خان میں داخل ہونے سے روکا جا سکے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -